Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

58 - 65
نام و نسب  : 
آپ کااَصلی نام'' عبد العزیز ''اور تاریخی نام'' غلام حلیم'' ہے، سلسلۂ نسب اَمیر المؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ تک پہنچتا ہے۔ 
وِلادت با سعادت  : 
آپ دہلی میں ٢٥ رمضان المبارک ١١٥٩ھ/ ٣١ ستمبر ١٧٤٦ء بروز جمعرات پیدا ہوئے۔ 
تحصیل ِعلم  : 
 حافظہ اور ذہانت خداداد تھی، قرآنِ مجیدکے ساتھ فارسی بھی پڑھ لی اور گیارہ برس کی عمر میں عربی کا اِنتظام ہوا، پندرہ برس کی عمر میں جملہ علوم رسمیہ سے فراغت حاصل کی، علومِ عقلیہ کی تکمیل اپنے والد محترم کے بعض شاگردوں سے کی اور علومِ اَصلیہ یعنی حدیث و فقہ آپ کے والد ماجد حضرت شاہ   ولی اللہ رحمة اللہ علیہ نے خود پڑھائی، ابھی آپ سترہ برس کے تھے کہ والد ماجد اِس دارِ فانی سے کوچ کرگئے  اِنَّا ِللّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ اِس بنا پر جو علوم باقی رہ گئے تھے اُن کی تکمیل آپ نے اپنے والد ماجد کے شاگرد ِرشید شاہ محمد عاشق پُھلتی  سے کی۔ 
درس و تدریس اور فضل و کمال  : 
آپ چونکہ حضرت شاہ ولی اللہ رحمة اللہ علیہ کے بڑے فر زند تھے لہٰذا مسند ِ درس و خلافت آپ ہی کے سپرد ہوئی اور آپ درس و تدریس، ہدایت و اِرشاد اور تصنیف و تالیف میں ہمہ تن مصروف ہوگئے، حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب کو تمام علوم ِ عقلیہ و نقلیہ میں کامل درستگاہ حاصل تھی، حافظہ بَلا کا تھا ،  تقریر اِنتہائی مرتب و دِل نشین کر تے تھے اَنداز سحر اَنگیز اور نصیحت معنی خیز ہوتی تھی اِس چیز نے آپ کو مرجع عوام وخواص بنا دیاتھا۔ علو ِسند کی وجہ سے دُور دُور سے طلبہ خدمت میں حاضر ہوتے حلقہ ٔ درس   میں شرکت کرتے اور سندفراغت حاصل کرتے، حضرت کی ذات سے ہندوستان میں علومِ اِسلامیہ   خصوصًا حدیث و تفسیر کا خوب چرچا ہوا ،مسلمانوں کی اِصلاح ہوئی اور فتنوں کا سد باب ہوا،آپ ہی کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter