ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015 |
اكستان |
|
نام و نسب : آپ کااَصلی نام'' عبد العزیز ''اور تاریخی نام'' غلام حلیم'' ہے، سلسلۂ نسب اَمیر المؤمنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ تک پہنچتا ہے۔ وِلادت با سعادت : آپ دہلی میں ٢٥ رمضان المبارک ١١٥٩ھ/ ٣١ ستمبر ١٧٤٦ء بروز جمعرات پیدا ہوئے۔ تحصیل ِعلم : حافظہ اور ذہانت خداداد تھی، قرآنِ مجیدکے ساتھ فارسی بھی پڑھ لی اور گیارہ برس کی عمر میں عربی کا اِنتظام ہوا، پندرہ برس کی عمر میں جملہ علوم رسمیہ سے فراغت حاصل کی، علومِ عقلیہ کی تکمیل اپنے والد محترم کے بعض شاگردوں سے کی اور علومِ اَصلیہ یعنی حدیث و فقہ آپ کے والد ماجد حضرت شاہ ولی اللہ رحمة اللہ علیہ نے خود پڑھائی، ابھی آپ سترہ برس کے تھے کہ والد ماجد اِس دارِ فانی سے کوچ کرگئے اِنَّا ِللّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ اِس بنا پر جو علوم باقی رہ گئے تھے اُن کی تکمیل آپ نے اپنے والد ماجد کے شاگرد ِرشید شاہ محمد عاشق پُھلتی سے کی۔ درس و تدریس اور فضل و کمال : آپ چونکہ حضرت شاہ ولی اللہ رحمة اللہ علیہ کے بڑے فر زند تھے لہٰذا مسند ِ درس و خلافت آپ ہی کے سپرد ہوئی اور آپ درس و تدریس، ہدایت و اِرشاد اور تصنیف و تالیف میں ہمہ تن مصروف ہوگئے، حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب کو تمام علوم ِ عقلیہ و نقلیہ میں کامل درستگاہ حاصل تھی، حافظہ بَلا کا تھا ، تقریر اِنتہائی مرتب و دِل نشین کر تے تھے اَنداز سحر اَنگیز اور نصیحت معنی خیز ہوتی تھی اِس چیز نے آپ کو مرجع عوام وخواص بنا دیاتھا۔ علو ِسند کی وجہ سے دُور دُور سے طلبہ خدمت میں حاضر ہوتے حلقہ ٔ درس میں شرکت کرتے اور سندفراغت حاصل کرتے، حضرت کی ذات سے ہندوستان میں علومِ اِسلامیہ خصوصًا حدیث و تفسیر کا خوب چرچا ہوا ،مسلمانوں کی اِصلاح ہوئی اور فتنوں کا سد باب ہوا،آپ ہی کی