Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

28 - 65
''اللہ تعالیٰ کے کلام کی فضیلت دُوسرے کلاموں کے مقابلے میں ایسی ہے جیسی اللہ کی فضیلت اُس کی مخلوق پر۔'' 
 ایک دُوسری حدیث میں جوحضرت عبد اللہ بن مسعود سے مروی ہے رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا  : 
''جو شخص کتاب اللہ کا ایک حرف پڑھے تو اُس کے لیے ایک نیکی ہے اور اُس ایک نیکی کااَجر دس نیکیوں کے برابر ہے ،پھر فرمایا میں یہ نہیں کہتا ہوں کہ  المّ  ایک  حرف ہے بلکہ اِس کا ''الف '' ایک حرف ہے'' لام'' دُوسرا حرف ہے اور'' میم''  تیسرا حرف ہے۔ '' 
ایک اور حدیث میں ہے جو حضرت اَبو اُمامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ  : 
''لوگو  !  قرآن پڑھا کرو، قیامت کے دِن قرآن اُن لوگوں کی شفاعت کرے گا جو قرآن والے ہوں گے۔'' 
ذکر کے متعلق چند آخری باتیں  : 
(١)  ذکر کرتے کرتے جن اللہ کے بندوں کے دِل میں ذکر بس گیا ہے اور اُن کی زندگی کا  جزو بن گیاہے اُنہیں تو ذکر کے لیے کسی خاص پابندی اور اہتمام کی ضرورت نہیں ہوتی، لیکن ہم جیسے  عوام اگر ذکر کے ذریعے اللہ تعالیٰ سے اپنا تعلق بڑھانا اور ذکر کے برکات و ثمرات حاصل کرنا چاہیں تو اُن کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے حالات کے لحاظ سے ذکر کی کچھ تعداد اور اُس کا وقت مقرر کرلیں اور بہتر یہ ہے کہ کلمات کے اِنتخاب میں کسی صاحب ِ ذکرسے مشورہ لے لیں یا مذکورہ بالا کلماتِ ذکر میں جس ذکر سے اپنی طبیعت کو زیادہ مناسبت ہو اُس کو مقرر کر لیں، اِسی طرح قرآن شریف کی تلاوت کے لیے بھی وقت مقرر کر لیں۔ 
(٢)  جہاں تک ممکن ہو جس کلمہ کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کا ذکر کیا جائے اُس کے معنی کا بھی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter