ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015 |
اكستان |
|
حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی آیة من اٰیة اللہ، فرمایا کرتے تھے کہ تحفہ تو تحفہ ہے ۔حضرت نانوتوی نے ''ہدیة الشیعہ ''نامی جو کتاب قلمبند فرمائی تو مدار تحفہ اِثنا عشریہ ہی کو بنایا، غالبًا یہی وہ کتاب تھی جس کی پاداش میں روافض کی طرف سے حضرت شاہ صاحب کو دو مرتبہ زہر دیا گیا،ایک دفعہ تو چھپکلی کا اُبٹن دیا گیا جس سے حضرت پر بیماریوں کا ہجوم ہوا جن کا تذکرہ سیّد عبد الحئی حسنی نے نزہة الخواطر میں کیا ہے، حضرت کو برص وجذام ہو گیا، صرف اِسی پر روافض کے کلیجے ٹھنڈے نہ ہوئے بلکہ اُس وقت دہلی پر تسلط دُشمنِ اَولیاء اللہ نجف علی خاں کا تھا جس نے حضرت شاہ ولی اللہ صاحب رحمة اللہ علیہ کے پہنچے نکلوا کر ہاتھوں کوبیکار کروا دیا تاکہ آئندہ وہ کوئی تحریر نہ لکھ سکیں اور حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمة اللہ علیہ کو شہید کروادیا تھا ،اِسی نے حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب رحمة اللہ علیہ کو مع اہل و عیال و حضرت شاہ رفیع الدین صاحب کے اپنے قلمرو سے نکلوا دیا تھا اور سوار ہونے کی اِجازت بھی نہ دی تھی، حضرت پیدل شاہدرہ اور پھر جو نپور تشریف لے گئے تھے ، اِس سفر میں حضرت کولُو لگی جس سے حضرت کی طبیعت میں حدّت پیدا ہوگئی ۔(اَرواحِ ثلاثہ ) وفات : آپ نے٩ شوال ١٢٣٩ھ/ ٦ جون ١٨٢٤ء بروز اِتوار جہانِ فانی سے آخرت کا سفر اِختیار کیا، رحمہ اللّٰہ رحمة واسعة ۔ حکیم مومن خان مومن نے تاریخ ِوفات خوب کہی دستِ بیدادِ اَجل سے بے سروپا ہوگئے فقر و دیں ، فضل و ہنر ، لطف و کرم ، علم و عمل تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : اِس کتاب میں دو فصلیں ہیں : فصل اَوّل : علم حدیث کے فوائد اور اُن اَغراض و فوائد کے بارے میں ہے جن سے شوقِ طالب دو آتشہ