ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015 |
اكستان |
|
تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' ( مولانا محمد طلحہ صاحب ، متخصص فی علوم الحدیث جامعہ مدنیہ جدید ) زیرِ نظر رسالہ ''عجالہ ٔنافعہ''تالیف حضرت شاہ عبد العزیز محدث دہلوی رحمة اللہ علیہ اپنے موضوع پراِنتہائی اہم مختصر اور عظیم شاہکار ہے، حضرت شاہ صاحب کی جلالت ِ شان اور علمی رُسوخ اورتقویٰ و لِلّٰہیت پر اپنے اور پرائے سب شاہد ہیں، حضرت کے رسالے کے ترجمہ وتشریح کا کام حضرت مولانا عبد الحلیم صاحب چشتی دامت فیوضہم نے اپنے ذمہ لے کر حضرت شاہ صاحب کے اِس رسالے کو دوام بخش دیا ہے، جَزَاہُ اللّٰہُ عَنَّا وَ عَنْ جَمِیْعِ الْمُسْلِمِیْنَ اَحْسَنَ الْجَزَائِ۔ کیونکہ اب بر صغیر خصوصًا پاکستان میں فارسی کا وہ رُجحان جو پہلے تھا اور فارسی کے ساتھ وہ اِعتناء جو اِس سے برتا جاتاتھا وہ ختم ہو چکا ہے اِس لیے یہ رسالہ بھی اَسلاف کی بعض اُن کتابوں کی طرح جو علمی خزانہ ہونے کے باوجود فارسی یا مشکل اُردو میں ہونے کی وجہ سے یااُن پر توضیح و تشریح کا کام نہ ہونے کی وجہ سے نظروں سے اوجہل ہوگئی ہیں، خطرہ تھا کہ اِسی طرح یہ رسالہ بھی پردہ ٔ خفا میں چلا جاتا، اللہ رب العزت حضرت چشتی صاحب کی حیات میں برکت عطا فرمائے اور اُن کو ایسی علمی خدمات کی مزید سے مزید توفیق بخشے کہ اُنہوں نے اِس رسالے کو پردۂ خفا میں جانے سے نکال لیا۔ اِس کتاب پر تبصرے سے قبل مؤلف عجالہ نافعہ کا تعارف مناسب معلوم ہوتا ہے تاکہ اُن کے بلند مقام ، عظمت، تجر علمی اور اُن کے خاندان کے مرتبہ و مقام پر مطلع ہوا جا سکے اور اِس کتاب کی اہمیت واِفادیت خوب واضح ہو کیونکہ مارکیٹ میں ایک جملہ مشہور ہو چکا ہے کہ ''مُصَنَّفْ نہیں بکتی بلکہ مُصَنِّفْ بکتا ہے'' مطلب یہ کہ مصنف اگر جلالت ِشان والا اور متجر عالِم ہے تو اُس کی کتاب ہاتھوں ہاتھ لی جاتی ہے، بخلافِ مصنفِ مجہول کے کہ اُس نے کتنے ہی عمدہ موضوع پر قلم اُٹھا یا ہو لیکن وہ کتاب عرصہ دراز تک کتب خانہ کے ریک میں رکھی رہتی ہے۔