Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

24 - 65
جائے جس کے ذریعے میں آپ کا ذکر کیا کروں  ؟  اللہ تعالیٰ کی طرف سے جواب ملا کہ  لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ   کے ذریعہ میرا ذکر کیا کرو۔ 
حضرت موسٰی علیہ السلام نے عرض کیا کہ یہ ذکر تو سب ہی کرتے ہیں میں کوئی خاص کلمہ معلوم کرنا چاہتا ہوں،اِرشاد ہوا کہ اے موسٰی اگر ساتوں آسمان اور سب آسمانی مخلوق اور ساتوں زمینیں ترازو کے ایک پلڑے میں رکھی جائیں اور  لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ  دُوسرے میں تو  لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ   والا پلڑا ہی جھک جائے گا۔ 
در حقیقت لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ   کی شان ایسی ہی ہے مگر لوگ اِس کو صرف ایک ہلکا سا لفظ  سمجھتے ہیں۔ اِس عاجز نے اللہ کے ایک مخلص اور صادق بندے سے سنا ایک خاص حالت میں اِس ناچیز ہی سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ  : 
''اگر کوئی شخص جس کے قبضے میں دُنیا کے خزانے ہوں، مجھ سے یہ کہے کہ یہ سارے تم لے لو اور اپنا کہا ہو ایک دفعہ کا  لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ   اِس کے بدلے میں دے دو تو یہ فقیر اِس پر راضی نہ ہوگا۔'' 
کوئی ناواقف شاید اِس کو مبالغہ آمیز دعوی سمجھے لیکن سچی بات یہ ہے کہ  لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ  کی اللہ کے نزدیک جو عظمت اور جو قدرو قیمت ہے اگر اللہ تعالیٰ اپنے کسی بندے کو اِس کا سچا یقین نصیب فرما دیں تو اُس کا حال یہی ہوگاکہ وہ ساری دُنیا کے خزانوں کے بدلے میں ایک دفعہ کا بھی  لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ دینے پر راضی نہ ہوگا۔ 
کلمۂ تمجید  : 
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ نے فرمایا  : 
''سب باتوں میں افضل بات اور سب کلموں میں افضل کلمے یہ چار ہیں  :
 سُبْحَانَ اللّٰہِ ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ ، وَلَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ،  وَاللّٰہُ اَکْبَرْ ۔''
اور حضرت اَبو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا کہ  : 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter