ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015 |
اكستان |
|
ضرور چھوڑتا ہے اِسی طرح کم و بیش نصف پلیٹ سالن کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا جاتا ہے، پینا آدھا گلاس ہوتا ہے بھرا پورا جاتا ہے باقی کو زمین پر چھینٹ دیا جاتا ہے ایسے لوگ بھی دیکھے جاسکتے ہیں کہ ہاتھ بھی گندے اور دانت بھی کپڑے میلے کچیلے مگر دُھلے ہوئے گلاس کو بھی کنگھال رہے ہوتے ہیں جبکہ جس جگ یا مٹکے سے پانی لے رہے ہوتے ہیں وہ گلاس کے مقابلہ میں بہت گندا ہوتا ہے ! ! ! ترکی جس کی آبادی پاکستان کے مقابلہ میں بہت کم ہے اپنی اِبتدائی مہم میں ایک کھرب بارہ اَرب روپے بچا سکتا ہے تو پاکستان جو آبادی کے اِعتبار سے بہت بڑا ملک ہے کھربوں روپے بچا سکتا ہے ،ترکی کی اِس قابلِ تقلید مہم پر عمل کرتے ہوئے ہمارے ملک میں سرکاری اور نجی سطح پر اِس جیسی مہمات چلنی چاہئیں۔ ہمارا ملک باوجودیکہ ایک زرعی ملک ہے مگر غلط منصوبہ بندیوں کی وجہ سے زرعی اِعتبار سے ترقی یافتہ ہونے کے بجائے بحرانوں کا شکار ہے پانی کے مسائل اِس پر مستزاد ہیں لہٰذاروٹی بچائو مہم کے ساتھ چائے چھوڑ، تمباکو چھوڑ ،پان چھوڑ، سگریٹ چھوڑ مہمیں بھی ترتیب دے کر قومی سطح پر آگہی تحریکات کو آگے بڑھا کر اَربوں روپے نہیں بلکہ اَربوں ڈالر سالانہ کی بچت کر کے تعلیم،صحت ، سائنس اور عسکری اِیجادات کے میدانوں میں بہت آگے بڑھ سکتے ہیں۔