Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

23 - 65
قسط  :  ٢٣
 اِسلام کیا ہے  ؟ 
(  حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ  ) 
سترہواں سبق  :  ذکر اللہ 
رسول اللہ  ۖ کے تعلیم فرمائے ہوئے خاص خاص اَذکار  :
جو آیتیں اور حدیثیں اَب تک مذکور ہوئیں اُن سے اللہ کے ذکر کی اہمیت اور فضیلت معلوم ہوچکی اور پہلے یہ بھی بتلایا جا چکا ہے کہ اللہ کے ذکر کی کثرت سے اللہ کی محبت پیدا ہوتی اور بڑھتی ہے۔  اب ہم کو اور آپ کو رسول اللہ  ۖ کے تعلیم کیے ہوئے اور پسندفرمائے ہوئے ذکر کے خاص خاص کلمے معلوم کر لینا چاہئیں۔ 
اَفضل الذکر  : 
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا  : 
''سب ذکروں میں اَفضل الذکر   لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ  کا ذکر ہے۔'' 
ایک دُوسری حدیث میں ہے جو حضرت اَبو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا  : 
''جب کوئی بندہ دِل کے پورے اِخلاص سے   لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہْ    کہتا ہے تو اِس کلمہ کے لیے آسمانوں کے دروازے کھل جاتے ہیں یہاں تک کہ یہ سیدھا عرش تک پہنچتا ہے بشرطیکہ وہ بندہ کبیرہ گناہوں سے پر ہیز کرے ۔'' 
اور ایک حدیث میں ہے رسول اللہ  ۖ  نے بیان فرمایا کہ  : 
ایک دفعہ حضرت موسٰی علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا مجھے کوئی چیز بتلائی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter