Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

9 - 65
نہیں ہے جو علمِ باری تعالیٰ سے خارج ہو کیونکہ وجود بخشنے والاہی وہ ہے اور وجود بخش کر اُس کی حفاظت کرنے والا بھی وہی ہے اور اِتنی باریکیاں ہیں کہ اِنسان کا دماغ اُس میں قاصر رہ جاتا ہے کتنی مخلوقات ہیں یہ سب کی سب یوں ہی نہیں (مَا خَلَقْنَا السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَا بِاطِلًا)جو کچھ ہم نے آسمانوں اور زمین اور اِن کے درمیان پیدا کیا ہے باطل نہیں (مَا خَلَقْنَا السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ وَمَا بَیْنَھُمَا اِلَّا بِالْحَقِّ ) سب درست ہیں جوہم نے پیدا فرمایا۔ ہم تو ظاہر کو جانتے تھے جو چاہتے ہیں کرتے ہیں جو نہیں چاہتے وہ نہیں کرتے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی ذاتِ پاک جو چاہتی ہے وہ ہوتا ہے اور وہ نہ چاہے تو نہیں ہوگا (لاَ تَقُوُلَنَّ لِشَیْیٍٔ اِنِّیْ فَاعِل ذٰلَکَ غَدًا اِلَّا اَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ ) کسی چیز کو ہرگز یوں نہ کہیں آپ کہ یہ میں کل کروں گا، یہ بھی کہیں کہ اگر خدا چاہے گا تو میں کروں گا یعنی خدا کی مشیت پر موقوف ہیں اُس کے اِرادے پر موقوف ہیں ۔ تو یہ مسئلہ ہو گیا اِیمان کا (غیب کا جو)نظر ہمیں نہیں آرہا ، اگر کوئی برائی کرنے والا یہ سوچ لے کہ میں تو یہ جواب دے دُوں گا اللہ تعالیٰ کے یہاں کہ تونے ہی تو مقدر فرمایا ہے تو یہ بات نہیں چلے گی کیونکہ مقدر نظر نہیں آر ہا صرف اِیمان بتایا گیا ہے کہ اللہ کے علم پر اُس کی قدرت پر۔ اور من جملہ علم اور قدرت کے یہ تقدیر بھی اُسی میں داخل ہے تو اُس پر اِیمان آپ کا فرض ہے ،نظر وہ نہیں آتی، ہاں اگر کسی کو نظرآجائے تو وہ مکلف نہیں رہے گا اُس کو تو پھر سب ہی کچھ نظر آجائے گا وہ توخود بخود ہی مومن ہوجائے گا لیکن نظر آتا ہی نہیںاور اِیمان مطلوب ہے تو فرمایا گیا (وَالَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ)نظر نہیں آتا مگر غائب پر اِیمان رکھتے ہیں اِس بناء پر کہ اللہ نے بتلایا ہے اور اللہ کا پیغام جنابِ رسول اللہ  ۖ نے پہنچایا ہے، اِس لیے ہمارا اِیمان ہے۔ تو آپ کلمہ پڑھتے ہیں، اٰمَنْتُ بِاللّٰہِ   پڑھتے ہیں  وَمَلٰئِکَتِہ وَکُتُبِہ وَرُسُلِہ وَالْیَوْمِ الْاٰٰخِرِ وَالْقَدْرِ خَیْرِہ وَشَرِّہ   تقدیر جو بھی ہے بہتر ہو یا بری ہو  مِنَ اللّٰہِ تَعَالٰی   اللہ کی طرف سے ہے۔ اوربہتر یا برااِنسان کے حق میں جو ہے  وہ اور چیز ہے،(اِنسان کے علاوہ ) کسی اور کے لیے وہ اور چیز ہے، اِنسان پانی میں نہیں رہ سکتا لیکن  مچھلی پانی سے باہر نہیں رہ سکتی ۔ تو اِنسان کے اِعتبار سے جو خیر اور شر ہے وہ اِنسان کو بتایا گیا،باقی اِنسان کے علاوہ جنات بھی مکلف ہیں اِطاعت عبادت تمام چیزوں کے مکلف ہیں، اِن کے علاوہ کوئی مکلف
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter