ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015 |
اكستان |
|
پالیسیوں کو نافذ کرتے ہیں، اپنے سیاسی حریفوں اور دین پسند لوگوں کی فہرست اور بایوڈ یٹاسی آئی اے کے سپرد کرتے ہیں، اَمریکہ و یورپ کے کہنے پر اِسلام پسندوں کوہلاک کرتے ہیں، دینی مدارس اور اِسلامی تنظیموں پرپابندی لگاتے ہیں ،اَمریکہ کے کہنے پر اپنے مدارس اورسکولوں کا نصاب تیار کرتے ہیں، یہ دوست سے بڑھ کر غلام اور ایجنٹ کا رول اَدا کرتے ہیں۔ مغربی تہذیب، مغربی اَفکار، مغربی نظریات میں سب کچھ ہے۔ اِس موقع پر سیّدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا وہ تاریخی جملہ یاد کرنا چاہیے کہ اُنہوں نے شام کے سفرکے موقع پر اپنے سپہ سالاروں اور شامی شیروں کے اِس مشورہ کے جواب میں فرمایا تھا کہ اَمیر المومنین مُلک ِشام کے باشندے ہمیشہ قیصر رُوم کے تابع رہے ہیں وہ اَمیروں وزیروں سرداروں کے سلسلہ میں خود نمائی جاہ و جلال اور ظاہری رُعب ودَبدبہ دیکھنے کے عادی ہیں لہٰذا آپ اِس سادہ عربی لباس کی جگہ کوئی عمدہ لباس زیب ِتن فرمالیں تو فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کا تاریخی جواب یہ تھا : اِنَّکُمْ کُنْتُمْ اَذَلَّ النَّاسِ وَاَحْقَرَ النَّاسِ وَاَقَلَ النَّاسِ فَاَعَزَّکُمُ اللّٰہُ بِالْاِسْلَامِ فَمَھْمَا تَطْلُبُوا الْعِزَّ بِغَیْرِہِ یُذِلُّکُمُ اللّٰہُ ۔ ( البدایہ والنہایہ ج٧ ص ٦٠ ) ''تم سب سے زیادہ ذلیل سب سے زیادہ حقیر اور سب سے کم اَفراد تھے پھر اللہ نے تمہیں اِسلام کی بدولت عزت بخشی لہٰذا جب بھی تم اِسلام کے بغیر کسی اور راہ پر عزت و عظمت کے طالب بنوگے تو اللہ تم کو ذلیل کردے گا۔ '' یہی وجہ ہے کہ آج مسلمان ذلت و رُسوائی کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ اِسلام کے نام پر عزت کیا تلاش کریں گے اپنے غیرمسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام ہی کی بیخ کنی میں سر گرم ِ عمل ہیں۔