Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

58 - 65
پھر دُوسری بات یہ ہے کہ (بعض روایتوں کے پیش ِنظر ۔ ناقل )یہ واقعۂ معراج سن٥نبوی میں پیش آیا یعنی حضور  ۖ کے نبی بننے کے پانچویں سال یہ    شب ِمعراج پیش آئی جس کا مطلب یہ ہے کہ اِس واقعہ کے بعد ١٨سال تک  آپ دُنیا میں تشریف فرمارہے لیکن اِن اَٹھارہ سال کے دَوران یہ کہیں ثابت  نہیں کہ آپ  ۖنے شب ِمعراج کے بارے میں کوئی خاص حکم دیا ہو  یا  اِس کو منانے کا اہتمام فرمایا ہو  یا  اِس کے بارے میں یہ فرمایا ہو کہ اِس رات میں   شب ِقدر کی طرح جاگنا زیادہ اَجروثواب کا باعث ہے۔ نہ تو آپ کا ایسا کوئی اِرشاد ثابت ہے اور نہ آپ کے زمانے میں اِس رات میں جاگنے کا اہتمام ثابت ہے، نہ خودحضور  ۖ  جاگے اور نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اِ س کی تاکید فرمائی اور نہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اپنے طورپر اِس کا اہتمام فرمایاپھر سرکارِ دوعالم  ۖ  کے دُنیا سے تشریف لے جانے کے بعد (تقریبًا) سوسال تک صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم دُنیا میں موجود رہے ، اِس پوری صدی میں کوئی ایک واقعہ ثابت نہیں ہے جس میں صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے ٢٧رجب کو خاص اہتمام کرکے منایا ہولہٰذا جو چیز حضور اَقدس  ۖ نے نہیں کی اور جو آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے نہیں کی اُس کو دین کاحصہ قراردینا  یا  اُس کوسنت قراردینا  یا  اُس کے ساتھ سنت جیسا معاملہ کرنا بدعت ہے۔ اگر کوئی شخص یہ کہے کہ میں (معاذاللہ) حضور  ۖ سے زیادہ جانتا ہوں کہ کون سی رات زیادہ فضیلت والی ہے  یا  کوئی شخص یہ کہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے زیادہ مجھے عبادت کا ذوق ہے، اگر صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے یہ عمل نہیں کیا تو میں اِس کو کروں گا تو  اُس کے برابر کوئی اَحمق نہیں۔''   (اِصلاحی خطبات  ج  ١  ص  ٤٨  تا  ٥١) 
حقیقت یہ ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ، تابعین رحمہم اللہ اور تبع تابعین رحمہم اللہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter