Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2015

اكستان

47 - 65
یہ اُس کی لاعلمی اور کم فہمی کی دلیل تھی کیونکہ اگر وہ مومنہ ہوتی تو اُسے معلوم ہوتا کہ حق تعالیٰ  کی قدرت کی کوئی حد نہیں۔ حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکہ بلقیس مجلس سے اُٹھ کھڑے ہوئے اُن کی وجہ سے جملہ حاضرین ِمجلس بھی اُٹھ کھڑے ہوئے اور سبھی داخلی محل کے صحن کی طرف متوجہ ہوئے ،وہ چلتے ہوئے وسیع صحن میں پہنچے جو شیشے کابنا ہوا تھا اُس میں چاندی کے ستون نصب تھے حضرت سلیمان علیہ السلام ذرا رُک گئے تاکہ ملکہ بلقیس آپ سے آگے بڑھ جائے، ملکہ بلقیس نے جب فلک بوس محل کے فرش پر قدم رکھنا چاہا تو اُسے حضرت سلیمان علیہ السلام کے وزراء کا اور ستونوں کا عکس نظر آیا۔ اُس نے سمجھا کہ زمین پر پانی ہے اور پانی سے گزر کر آگے جانا ہے چنانچہ ملکہ بلقیس نے اپنی شلوار کو اُونچا کیا تاکہ شلوار گیلی نہ ہو۔ حضرت سلیمان علیہ السلام مسکرائے اور اُسے فرمایا  : 
( اِنَّہ صَرْح مُّمَرَّد مِّنْ قَوَارِیْرَ) (سُورة النمل : ٤٤)
''یہ تو ایک محل ہے جڑے ہوئے ہیں اِس میں شیشے (یعنی شفاف شیشے کا بنا ہوا ہے) اِس کے نیچے پانی بہتا ہے۔'' 
تب ملکہ بلقیس اپنی جہالت سے شرمندہ ہوئی اُس نے حضرت سلیمان علیہ السلام کے علم کے آگے سر خم کردیا اور وہ اُس قوت کے سامنے جھک گئی جو حق تعالیٰ کی طرف سے حضرت سلیمان علیہ السلام کو حاصل تھی۔ 
( قَالَتْ رَبِّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ وَاَسْلَمْتُ مَعَ سُلَیْمَانَ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ) (سُورة النمل : ٤٤)
''بولی : اے رب  !  میں نے برا کیا ہے اپنی جان کا اور میں سلیمان کے ساتھ   حکم بردار ہوئی اللہ کے آگے جو سارے جہان کا رب ہے۔'' 
اِس طرح ملکہ سبا بلقیس نے اِسلام قبول کیا اوراللہ پر اِیمان لے آئی اور اپنے قبیلوں سمیت سورج پرستی سے باز آگئی اور اپنی مملکت کو حضرت سلیمان علیہ السلام کی حکومت میں شامل کردیا ض ض ض
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 علم کا کمال ،قدرت کا کمال : 8 3
5 کسی بھی نبی کی بے اَدبی کفر ہے : 10 3
6 ''تقدیرات'' دائرہ عقل سے باہر ہیں حل نہیں ہو سکتیں بس اِیمان لانا کافی ہے : 11 3
7 تمام اَنبیاء ِ سابقین نے بھی ایسا ہی بتلایا : 12 3
8 اپنی حالت جانچنے کا طریقہ : 13 3
9 عالمِ برزخ، مثال سے وضاحت : 14 3
10 جسمانی رابطہ : 14 3
11 لافانی تعلق ،مثال سے وضاحت : 14 3
12 ''قبر''کا مطلب : 15 3
13 عذابِ قبر سے بچائو : 15 3
14 گمراہی سے بچائو : 15 3
15 وفیات 16 1
16 ''جمہوریت'' اپنے آئینہ میں اور اِسلامی نظامِ حکومت کا مختصر خاکہ 17 1
17 جمہوریت پر ایک نظر : 18 16
18 کوئی بھی مذہب جمہوریت کو پسند نہیں کرتا : 18 16
19 فریب نظر اور طلسم : 19 16
20 وضع قانون : 22 16
21 دستور ِ اَساسی : 24 16
22 مجلس ِآئین ساز کے بجائے عدالت ِعالیہ : 24 16
23 اِسلامی نظامِ حکومت کا مقصد : 25 16
24 تشکیلِ حکومت اور سربراہ ِ مملکت : 25 16
25 نبی کا دیا ہوا نعرہ : 26 16
26 سائنسی اور ترقیاتی اُمور کے لیے سرمایہ کی فراہمی : 26 16
27 کار خانے اور فیکٹریاں : 27 16
28 خسارہ پورا کرنے والا آمدنی کاایک مَد : 27 16
29 سورۂ محمد کی آخری آیت کا مفہوم یہ ہے : 27 16
30 سورۂ بقرہ میں جنگ وقتال کے متعلق ہدایات دینے کے بعد اِرشاد ہے : 28 16
31 خسارہ بڑھانے والا آمدنی کا ایک مَد : 28 16
32 وہ قرض جس کا بار عوام پر نہ پڑے : 28 16
33 اِسلامی قرض کا مادّی اور رُوحانی فائدہ : 29 16
34 قرض کی شرح : 30 16
35 عالمی سیاست اور مسلمان : 31 16
36 اِسلام کیا ہے ؟ 32 1
37 گیارہواں سبق : دین کی خدمت ودعوت 32 36
38 ایک حدیث شریف میں ہے حضور ۖ نے بڑی تاکید کے ساتھ اور قسم کھا کر فرمایا : 37 36
39 ( چار بیماریوں سے حفاظت ) 38 36
40 قصص القرآن للاطفال 39 1
41 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 39 40
42 ( حضرت سلیمان علیہ السلام اور ملکۂ سبا بلقیس کا قصہ ) 39 40
43 حضرت سلیمان علیہ السلام نے اُس کی بات سن لی اور مسکراتے ہوئے دُعا کی : 40 40
44 ''اُسے (مال وزر سلطنت وسطوت اور حسن و جمال) سب کچھ عطا کیا گیا ہے۔'' 41 40
45 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 48 1
46 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 48 45
47 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 49 45
48 ماہِ رجب میں روزے : 50 45
49 ٢٢ رجب کے کونڈے : 50 45
50 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 51 45
51 ٢٧رجب اور شب ِمعراج : 55 45
52 ٢٧ رجب کے منکرات اور رسمیں : 55 45
53 عالم اِسلام کا ایک بڑا اَلمیہ 60 1
54 غیر مسلم آقاؤں کے حکم پر اِسلام کی بیخ کنی 60 53
55 اَخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter