ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2015 |
اكستان |
|
( اِِنَّ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِنْ اَہْلِ الْکِتٰبِ وَالْمُشْرِکِیْنَ فِیْ نَارِ جَہَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْہَا اُوْلٰئِکَ ہُمْ شَرُّ الْبَرِیَّةِ )(سُورة البینة : ٦) ''اور جو اہلِ کتاب (عیسائی ، یہود)اور مشرک منکر ہوئے (نبیوں اور کتابوں کے) سدا رہیں گے دوزخ کی آگ میں،وہ لوگ ہیں سب مخلوق سے بدتر۔'' آخری نبی حضرت محمد رسول اللہ ۖ کی شریعت پچھلی تمام شریعتوں کی جامع، کامِل اور مکمل ہے اِسی کو اِختیار کرنا سیکھنا اور سکھانا دونوں جہانوں میں کامیابی کے لیے ضروری ہے،اِس کی حفاظت اور نشرو اِشاعت ہر اِسلامی حکومت کا سب سے اَوّل فریضہ ہے۔اِس دین کی عظمت کی سب سے بڑی نشانی یہ بھی ہے کہ کفار اِس کے رد میں کوئی دلیل پیش نہیں کر سکتے اِسی لیے شروع سے آج تک اُن کا وطیرہ یہی رہا ہے کہ گالم گلوچ اور منفی پراپیگنڈہ کے ذریعہ لوگوں کو بہکائیں۔ کئی سالوں سے فرانس کے جرائد سب کچھ چھوڑ کر براہِ راست حضرت محمد رسول اللہ ۖ کی ذاتِ گرامی کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں اور پوری دُنیا میں ایک اَرب سے زائد مسلمانوں کو اَذیت دے کر خوشی محسوس کر رہے ہیں،فرانس کی حکومت تہذیب سے گری ہوئی اِن شرمناک حرکتوں پر اِن کو مزید شیری دے رہی ہے وہ کارٹونوں کی شکل میں آنحضرت ۖ کی ذاتِ والا صفات کے گستاخانہ خاکے لاکھوں کی تعداد میں شائع کر کے دُنیا بھر میں پھیلا رہے ہیں ۔پوری دُنیا میں مسلمانوں کی دِل آزاری کے مرتکب اِس ''گلیر گروپ'' کی شرارتوں کو فرانس کی جاہل حکومت ''آزادیٔ رائے''کا نام دے کر مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کر رہی ہے۔ بازاری قوموں کا مزاج بھی بازاری ہوتا ہے اُن کی آپس کی دوستانہ گفتگو کا زیادہ حصہ گالیوں پر مشتمل ہوتا ہے مذاق میں بھی گالی، سنجیدگی میں بھی گالی، بڑے چھوٹوں کی موجودگی میں بھی گالی، اِسی وجہ سے اِن خنزیر خور بازاری قوموں نے اپنے ہی نبیوں کے بارے میں ایسی ایسی فحش باتیں کر رکھی ہیں اور ایسے گندے کام اُن کی طرف منسوب کیے ہیں کہ جن کو دہرانہ بھی شریفوں کے بس کی بات نہیں ہے اور ایسی نیچ قوموں اور اُن کی حکومتوں کا مزاج ایسا ہی ہو سکتا ہے کہ وہ گالم گلوچ اور بہتان بازی کو