ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2015 |
اكستان |
|
سچائی اور راست بازی : اِسلام میں سچائی کی اِتنی اہمیت ہے کہ ہرمسلمان کوہمیشہ سچ بولنے کے علاوہ اِس کی بھی تاکید فرمائی گئی ہے کہ وہ ہمیشہ سچوں کے ساتھ اور سچوں کی صحبت میں رہے، قرآنِ مجید میں ہے : ( یٰاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُواللّٰہَ وَکُوْنُوْا مَعَ الصَّادِقِیْنَ )( سُورة التوبہ : ١١٩ ) ''اے اِیمان وا لو ! خدا سے ڈرو اور صرف سچوں کے ساتھ رہو۔'' حدیث میں ہے رسول اللہ ۖ نے ایک موقع پر صحابہ کرام سے اِرشاد فرمایا : '' جو یہ چاہے کہ اللہ و رسول سے اُس کو محبت ہو یا اللہ و رسول اُس سے محبت کریں تواُس کولازم ہے کہ جب بات کرے تو ہمیشہ سچ بولے۔ '' ایک اور حدیث میں ہے آپ ۖ نے فرمایا : ''سچائی اِختیارکرو، اگرچہ تمہیں اُس میں اپنی بربادی اور موت نظر آئے کیونکہ دَراصل نجات اور زندگی سچائی ہی میں ہے۔ اور جھوٹ سے پرہیز کرو اگرچہ بظاہر اُس میں نجات اور کامیابی نظر آئے کیونکہ جھوٹ کا اَنجام بربادی اور نامرادی ہے۔'' ایک روایت میں ہے رسو ل اللہ ۖ سے کسی نے پوچھا کہ اہلِ جنت کی کیا علامت ہے ؟ آپ ۖ نے فرمایا : سچ بولنا۔ اور اِس کے بالمقابل ایک دُوسری حدیث میں ہے آپ ۖ نے فرمایا : جھوٹ بولنا منافق کی خاص نشانیوں میں سے ہے۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ کسی نے رسو ل اللہ ۖ سے پوچھا کیامومن بزدل ہو سکتا ہے ؟ آپ ۖ نے فرمایا : ہاں ! ہو سکتا ہے۔ پھر دریافت کیا گیا: کیامومن بخیل ہوسکتاہے ؟ آپ ۖ نے فرمایا : ہاں ! ہوسکتا ہے۔ پھر سوال کیا گیا :کیا مومن جھوٹا ہوسکتا ہے ؟ آپ ۖ نے اِرشاد فرمایا : نہیں ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق دے کہ ہم ہمیشہ کے لیے سچائی کو اِختیار کریں جو نجات دِلانے والی،