Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

99 - 457
]٩٦٨[(١٧) ویجوز بیع الکلب والفھد والسباع]٩٦٩[ (١٨) ولا یجوز بیع الخمر 

السلم ص ٣١ نمبر ١٦٠٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مسلم فیہ کی کیل ،وزن اور اجل معلوم کی جا سکتی ہواور متعین کی جا سکتی ہو تو بیع سلم جائز ہوگی (٢) سنن بیھقی نے انہیں احادیث کے لئے یہ باب باندھا ہے باب السلف فی الحنطة والشعیر والزبیب والزیت والثیاب وجمیع ما یضبط بالصفة (ج سادس ،ص٤٢،نمبر١١١٢٢)جس سے معلوم ہوا کہ جن کی صفات منضبط کی جا سکتی ہوں ان کی بیع سلم جائز ہے۔
]٩٦٨[(١٧)اور جائز ہے کتے کی بیع اور چیتے کی بیع اور پھاڑ کھانے والے کی بیع۔  
تشریح  یہ جانور پھاڑ کھانے والے ہیں۔ان کا گوشت نہیں کھایا جاتا ہے۔اس لئے امام شافعی کی رائے ہے کہ ان کی بیع جائز نہیں۔لیکن امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں کہ ان کی بیع جائز ہے۔  
وجہ  یہ جانور کھانے کے لئے نہیں ہیں لیکن کسی نہ کسی کام کے ہیں۔اور نجس العین نہیں ہیں اس لئے ان کی بیع جائز ہے۔مثلا کتا شکار کے کام کا ہے۔چیتے کی کھال کام کی ہے۔پھاڑ کھانے والے جانور کی کھال دباغت کے بعد کام آتی ہے اس لئے اس کی بیع جائز ہوگی (٢)حدیث میں اس کا اشارہ موجود ہے۔ عن جابر ان النبی ۖ نھی عن ثمن السنور والکلب الا کلب صید (الف) (نسائی شریف، باب الرخصة فی ثمن کلب الصید ج ثانی ص ٢٠١ نمبر ٤٣٠٠ ترمذی شریف ، باب الرخصة فی ثمن کلب الصید ص ٢٤١ نمبر ١٢٨١) اس حدیث میں ہے کہ آپۖ نے بلی اور کتے کے ثمن سے منع فرمایا۔لیکن شکاری کتے کے ثمن کی اجازت دی ۔جس کا مطلب یہ ہے کہ اس کی بیع جائز ہے۔اسی لئے تو اس کے ثمن کی اجازت ہے۔  
فائدہ  امام شافعی  فرماتے ہیں کہ کتے کی بیع جائز نہیں ہے۔  
وجہ  وہ فرماتے ہیں کہ حدیث میں کتے کے ثمن سے منع فرمایا ہے اس لئے اس کی بیع جائز نہیں ہوگی۔حدیث میں ہے  عن ابی مسعود الانصاری ان رسول اللہ ۖ نھی عن ثمن الکلب ومہر البغی وحلوان الکاھن (ب) (بخاری شریف، باب ثمن الکلب ص ٢٩٨ نمبر ٢٢٣٧ مسلم شریف ، باب تحریم ثمن الکلب وحلوان الکاہن ص ١٩ نمبر ١٥٦٧ ترمذی شریف نمبر ١٢٨١) اس حدیث میں کتے کے ثمن سے منع فرمایا ہے اس لئے اس کی بیع بھی جائز نہیں ہوگی (٢) ان کے یہاں کتا نجس العین ہے اور نجس العین کی بیع جائز نہیں اس لئے کتے کی بھی بیع جائز نہیں ہے ۔
 اصول  چیز نجس العین نہ ہو اور فائدہ مند ہو تو اس کی بیع جائز ہے۔  
لغت  الفھد  :  چیتا۔  سباع  :  سبع کی جمع ہے۔پھاڑ کھانے والے جانور۔
]٩٦٩[(١٨) اور نہیںجائز ہے شراب کی بیع اور سور کی بیع۔  

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے کتے اور بلی کی بیع سے منع فرمایا مگر شکاری کتے کی بیع کی اجازت دی (ب) آپۖ نے منع فرمایا کتے کی قیمت،زناکی اجرت اور کاہن کے پاس آنے سے۔

Flag Counter