Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

90 - 457
کالجوز والبیض والمذروعات]٩٥٣[ (٢) ولا یجوز السلم فی الحیوان ولا فی اطرافہ 

ہے۔حدیث میں اس کا ثبوت ہے۔ عن ابن عباس ...فقال من اسلف فی شیء ففی کیل معلوم ووزن معلوم الی اجل معلوم (الف) (بخاری شریف ، باب السلم فی وزن معلوم ص ٢٩٨ نمبر ٢٢٤٠) اس حدیث میں کیل معلوم سے پتہ چلا کہ چیز کیلی ہو،اور وزن معلوم سے پتہ چلا کہ چیز وزنی ہو ۔اور کپڑے کے بیع سلم کے لئے یہ اثر ہے۔عن ابن عباس فی السلف فی الکرابیس قال اذا کان ذراع معلوم الی اجل معلوم فلا بأس (ب) (سنن للبیھقی ، باب السلف فی الحنطة والشعیر والزبیب والزیت والثیاب وجمیع ما یضبط بالصفة ج سادس ص ٤٢،نمبر١١١٢٣  مصنف ابن ابی شیبة ١٧٣ فی السلم بالثیاب، ج رابع ،ص٣٩٨،نمبر٢١٤٠٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کپڑا جو ہاتھ سے ناپا جاتا ہے اس کی بیع سلم ہو سکتی ہے۔اور اسی پر عددی چیزوں کو قیاس کر لیں۔عددی میں بیع سلم جائز ہونے کے لئے یہ حدیث ہے۔ فکان یأخذ البعیر بالبعیرین الی ابل الصدقة (ج) (ابو داؤد شریف ، باب فی الرخصة فی ذلک یعنی باب فی الحیوان بالحیوان نسیئة ص ١٢١ نمبر ٣٣٥٧) اس حدیث میں آپۖ نے ایک اونٹ کو دو اونٹ کے بدلے لیا ہے۔جس سے عددی چیزوں میں بیع سلم کا پتہ چلتا ہے۔  
نوٹ  وزنی میں درہم اور دنانیر بھی ہیں ۔ان کی بیع سلم جائز نہیں۔کیونکہ ان کے صفات متعین کرنے سے متعین نہیں ہوتے۔اس لئے وزنی سے وہ چیزیں مراد ہیں جو وزن کی جاتی ہوںلیکن درہم اور دنانیر نہ ہوں ۔جیسے لوہا وغیرہ۔   
اصول  صفات متعین کرنے کے ذریعہ جو چیزیں متعین کی جاتی ہو اس کی بیع سلم جائز ہے۔  
لغت  الجوز  :  اخروٹ۔  البیض  :  انڈا۔  المذروعات  :  ذراع سے مشتق ہے،جو چیز ہاتھ سے ناپی جاتی ہو یا گز سے ناپی جاتی ہو جیسے کپڑا۔
]٩٥٣[(٢) اور نہیں جائز ہے سلم حیوان میں اور نہ اس کے اطراف میں اور نہ کھال میں گن کر۔  
تشریح  قیمت ابھی ادا کرے اور حیوان کی ساری صفات متعین کرکے اس کو مثلا مہینہ بعد میں لے اور اس میں بیع سلم کرے ۔اسی طرح حیوان کے مثلا سر ، پاؤں وغیرہ کی بیع سلم کرے یعنی اس کے صفات ابھی متعین کرے اور مہینہ بعد دینے کی بیع کرے یا اس کی کھال میں بیع سلم کرے تو حنفیہ کے نزدیک یہ جائز نہیں ہے۔  
وجہ  دو حیوانوں کے درمیان بہت فرق ہوتا ہے۔بعض مرتبہ ظاہری طور پر دو گائے ایک جیسی ہو جائے گی لیکن ایک گائے زیادہ دودھ دے گی اور دوسری کم ،ایک زیادہ بچے دے گی اور دوسری کم ،اس اعتبار سے معنوی طور پر دو گائے میں بہت تفاوت ہوتا ہے۔اس لئے جانور میں صفت متعین کرنا مشکل ہے۔اسی طرح دو گایوں کے سر اور پاؤں میں بھی بہت فرق رہتا ہے۔اور اس کی کھال کے بڑے چھوٹے ہونے میں فرق 

حاشیہ  :  (الف) آپ نے فرمایا کسی نے کسی چیز میں بیع سلم کی تو کیل معلوم ہو،وزن معلوم ہو اور مدت معلوم ہو (ب) حضرت ابن عباس سے منقول ہے کہ سوت کے کپڑے میں سلم کے بارے میں،فرمایا اگر گز معلوم ہو اور مدت معلوم ہو تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے (ج) آپۖ نے ایک اونٹ دو اونٹ کے بدلے میں لیتے صدقہ کے اونٹ آنے تک۔

Flag Counter