Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

457 - 457
کانت قد انتھت لم یجز]١٧٢٣[ (٥) واذا فسدت المساقاة فللعامل اجر مثلہ]١٧٢٤[ (٦)وتبطل المساقاة بالموت]١٧٢٥[(٧) وتفسخ بالاعذار کما تسفخ الاجارة۔

پھل نہ بڑھے تو اجرت ہو جائے گی۔اور پھل میں سے کچھ حصہ نہیں ملے گا۔  
اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ مساقات کے معنی سیراب کرنا ہے۔ اس لئے اسی حقیقت پر مسئلہ متفرع ہوگا۔  
لغت   انتھت  :  پورا ہو گیا ہو۔
]١٧٢٣[(٥) اگر مساقات فاسد ہو جائے تو عامل کے لئے اجرت مثل ہوگی۔  
تشریح  کسی وجہ سے مساقات کا معاملہ فاسد ہو جائے تو پورا پھل درخت والے کا ہوگا اور کام کرنے والے کو اجرت مثل ملے گی۔  
وجہ  جس طرح مزارعت میں فاسد ہوتے وقت پورا غلہ بیج والے کا ہوتا تھا اسی طرح مساقات میں فاسد ہوتے وقت درخت والے کا ہوگا(٢) حدیث پہلے گزر چکی ہے (٣) پھل پیدا ہونے کی بنیاد درخت ہے جس طرح غلہ پیدا ہونے کی بنیاد بیج ہے۔ اس لئے درخت والے کا پھل ہوگا۔ اور جب درخت وا لے کا پھل ہو گیا تو کام کرنے والا مفت کام نہیں کرے گا بلکہ اس کو وہ اجرت ملے گی جو بازار میں مل سکتی تھی۔جس کو اجرت مثل کہتے ہیں۔پورے دلائل کتاب المزارعة میں گزر گئے۔
]١٧٢٤[(٦) مساقات موت سے باطل ہو جائے گی۔  
تشریح  جس طرح اور عقود متعاقدین میں سے ایک کے مرنے سے باطل ہو جاتے ہیں اسی طرح مساقات بھی درخت والے یا کام کرنے والے کے مرنے سے باطل ہو جائے گی اور ورثہ کی طرف منتقل نہیں ہوگی۔  
وجہ  کتاب المزارعة میں گزر گئی۔  
نوٹ  اگر پھل پکنے کے قریب ہو تو پھل پکنے تک ورثہ مساقات بحال رکھے۔تاکہ درخت والے یا کام کرنے والے کو نقصان نہ ہو اور پھل پکنے کے بعد توڑ دے۔ متعاقدین میںسے ایک کے مرنے کے با وجود درمیان میں معاملہ نہ توڑے اس میں دونوں کا فائدہ ہے۔
]١٧٢٥[(٧) اور مساقات فسخ ہو جائے گی عذروں سے جیسے فسخ ہو جاتا ہے اجارہ ۔
 تشریح  کتاب الاجارہ میں گزر چکا ہے کہ عذر شدید کی وجہ سے اجارہ فسخ کر سکتا ہے۔اسی طرح عذر شدید ہو تو مساقات کو بھی فسخ کر سکتا ہے۔ مثلا عامل چور ہو یا عامل بیمار ہو گیا ہو تو مساقات فسخ کر سکتا ہے ورنہ ضرر شدید کا خطرہ ہے۔


Flag Counter