Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

249 - 457
قاض فلا شفعة للشفیع ]١٣٠٢[(٦٨) وان ردھا بغیر قضاء قاض او تقایلا فللشفیع الشفعة۔

وجہ  قاضی نے جب مبیع واپس کرنے کا فیصلہ کیا تو پہلی بیع کو منسوخ کیا۔کوئی نئی بیع نہیں ہوئی۔اس لئے شفیع کو دو بارہ حق شفعہ نہیں ملے گا۔ اگر نئی بیع ہوتی تو شفیع کو دوبارہ حق شفعہ ملتا۔
]١٣٠٢[(٦٨) اور اگر گھر کو واپس کیا بغیر قضاء قاضی کے یا بائع اور مشتری نے اقالہ کیا تو شفیع کے لئے دوبارہ حق شفعہ ہوگا۔  
وجہ  بغیر قاضی کے فیصلے کے مشتری نے بائع کی طرف گھر واپس کیا تو اگرچہ ان دونوں کے حق میں پہلی بیع کو توڑنا ہے ۔لیکن تیسرا آدمی دیکھ رہا ہے کہ مشتری کی جانب سے مبیع بائع کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔اور مبادلة المال بالمال بھی ہے اس لئے شفیع کے حق میں بیع جدید ہے اس لئے شفیع کو دوبارہ حق شفعہ ملے گا ۔
 اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ جب جب نئی بیع ہو تو شفیع کو حق شفعہ ملے گا۔اور جب جب پہلی بیع کو فسخ کرنا ہو تو شفیع کو حق شفعہ نہیں ملیگا.  لغت  تقایلا  :  اقالة سے مشتق ہے ،رضامندی سے بیع کو واپس کرنا،اقالہ کرنا۔

Flag Counter