Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 2 - یونیکوڈ

10 - 457
]٨٢١[(٢) فاذا اوجب احد المتعاقدین البیع فالآخر بالخیار ان شاء قبل فی المجلس وان شاء ردہ]٨٢٢[ (٣) فایھما قام من المجلس قبل القبول بطل الایجاب۔

کہ بائع اور مشتری کی رضامندی کے بغیر بیع نہیں ہوگی اور اس رضامندی کا اظہار ایجاب اور قبول سے ہوگا۔ اس لئے ایجاب اور قبول کی ضرورت ہے۔ حدیث مین اس کا ثبوت موجود ہے  عن ابن عمر قال کنا مع النبی ۖ فی سفر فکنت علی بکر صعب لعمر ... فقال النبی لعمر بعنیہ قال ھو لک یا رسول اللہ ۖ (الف) (بخاری شریف ، باب اذا اشتری شیئا فوھب من ساعتہ قبل ان یتفرقا ص ٢٨٤ نمبر ٢١١٥) اس حدیث میں حضورۖ نے بعنیہ کہہ کر ایجاب کیا اور حضرت عمر نے  ھو لک یا رسول اللہ  کہہ کر قبول کیا۔ اس لئے بیع میں ایجاب اور قبول ضروری ہیں۔  
نوٹ  اگر بائع مبیع دیدے اور مشتری لے لے اور قیمت معلوم ہو اور کچھ ایجاب و قبول نہ کرے تو یہ بیع تعاطی ہے ۔اس سے بھی بیع ہو جاتی ہے۔کیونکہ رضامندی ہو گئی اور دلالة ایجاب اور قبول ہو گئے۔
]٨٢١[(٢)پس جبکہ خرید و فروخت کرنے والوں میں سے ایک نے بیع کا ایجاب کیا تو دوسرے کو اختیار ہے چاہے مجلس میں قبول کرے اور اگر چاہے تو اس کو رد کردے۔  
تشریح  ایک کے بیع کے ایجاب کرنے کے بعد دوسرے کو اختیار ہے چاہے اس کو قبول کرے چاہے اس کو رد کردے لیکن قبول کرنے کا اختیار مجلس باقی رہنے تک ہی ہوگا۔اگر مجلس ختم ہو گئی تو اب قبول کرنے کا اختیار نہیں ہوگا ۔
 وجہ  مجلس چاہے کتنی لمبی ہو اس کو جمع للمتفرقات قرار دیا ہے۔کیونکہ فورا قبول کرنے کی شرط لگا دے تو قبول کرنے والے کو سوچنے کا موقع نہیں ہوگا،اور مجلس کے بعد قبول کرنے کا اختیار ہو تو ایجاب کرنے والے کو بہت انتظار کرنا ہوگا جس سے حرج پیدا ہوگا۔اس لئے دونوں کے درمیان کی چیزمجلس کو قبول کرنے کا معیار شریعت نے رکھا۔ اس قبول کو خیار قبول کہتے ہیں (٢)اوپر کی حدیث میں حضورۖ نے  بعنیہ کہا اور حضرت عمر نے مجلس ہی میں  ھو لک یا رسول اللہ کہہ کر قبول کیا، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مجلس میں ہی قبول کرے ۔
 نوٹ  اگر مجلس کے بعد قبول کیا اور ایجاب کرنے والے نے اس کو مان لیا تب بھی بیع ہو جائے گی کیونکہ رضامندی ہو گئی۔  
نوٹ  خط میں اور کسی کو پیغام بھیجنے میں خط کے پہنچنے کی مجلس اور پیغام کے پہنچنے کی جلس کا اعتبار ہے کہ اس مجلس میں مرسل الیہ نے قبول کر لیا تو بات طے ہو جائے گی۔  
اصول  مجلس تک قبول کر سکتا ہے اس کے بعد نہیں۔
]٨٢٢[(٣)بائع او مشتری مین سے جو بھی قبول سے پہلے مجلس سے اٹھ جائیںگے تو ایجاب باطل ہو جائے گا۔   
وجہ  چونکہ قبول کرنے کا اختیار مجلس تک ہی تھا اس لئے مجلس ختم ہونے کے بعد قبول کا اختیار نہیں ہوگااور ایجاب ختم ہو جائے گا۔کیونکہ مجلس سے 

حاشیہ  :  (الف) عبد اللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ ہم حضور کے ساتھ ایک سفر میں تھے ۔میں حضرت عمر کے ایک جوان اونٹ پر سوار تھا ..حضورۖ نے عمر سے فرمایا اس کو میرے ہاتھ بیچ دو۔ عمر نے فرمایا یا رسول اللہ وہ آپ کے لئے ہے۔

Flag Counter