ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012 |
اكستان |
|
''سفرِ حج پر میںاِس لیے جا رہا ہوں کہ یہ اِس صدی کا آخری حج ہے یہ اَدا کر لوں اَور اُمت کی طرف سے گناہوں کا اِستغفار کروں۔'' جن لوگوں نے مفتی صاحب سے خواب سنا تھا وہ تو یہ سمجھے ہیں کہ حضرت مفتی صاحب نے شاید خواب کی تعبیر یہ لی ہوگی کہ مجھے وہاں حاضری دینی چاہیے اِس لیے سفرِ حج کا اِرادہ فرما یا ۔ مولانا محمد صاحب بنوری نے جو کلمات نقل کیے ہیں وہ اپنی جگہ ایک مستقل نیکی ہیں۔ ایک حدیث میں نماز کے آخر میں سلام پھیرنے سے پہلے ایسی ہی دُعاء تعلیم فرمائی گئی ہے جس کے کلمات یہ ہیں : اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِاُمَّةِ مُحَمَّدٍ مَغْفِرَةً عَامَّةً ''اے اللہ ! اُمت ِمحمد ۖ کی عام مغفرت فرمادے۔ '' حضرت مدنی نوراللہ مرقدہ کی دُعاء سحری جو آپ کے خدام ِ خاص نے نقل کی ہے یہ ہوتی تھی : کَرَمَکَ یَا اَکْرَمَ الْاَکْرَمِیْنَ عَلَیَّ وَعَلٰی اُمَّةِ مُحَمَّدٍ۔''اے اَکرم الاکرمین ! اپنے اُوپر اَور اُمت سیّدنا محمد ۖ پر تیرے کرم کا سوال کرتا ہوں۔ ''اَسلاف علماء دیوبند میں پوری اُمت ِ محمدیہ عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوةُ وَالتَّحِیَّہْ کے لیے دُعاء اَور محبت وہ اِمتیازی شان ہے جو اُن ہی کا حصہ ہے۔ حسن ِخاتمہ : ثقلین پر خدا وند ِکریم کا سب سے بڑا اِنعام یہ ہے کہ وہ حسن ِخاتمہ کی دولت سے نواز دے حق تعالیٰ نے حضرت مفتی صاحب نوراللہ مرقدہ پر یہ اِنعام ظاہر وباہر طریقہ پر فرمایا۔ مولانا محمد صاحب بنوری نے مجھے بتلایا کہ حضرت مفتی صاحب چند روز سے کراچی قیام فر ما تھے میں نے اُن دِنوں کئی بار عرض کیا کہ کپڑے تبدیل فر مالیں لیکن اُنہوں نے اِس کی ضرورت نہ سمجھی۔ ١٣ اکتوبر کی شام سے رات تک پیر صاحب پگاڑا کے یہاں وقت گزرا وہیں رات کا کھانا تناول فرمایا پھر قیام گاہ تشریف لے گئے۔