ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012 |
اكستان |
|
حنفیوں میں پیدا ہونے والے اہلِ بدعت کی اِیجاد : اُس کے بعد ہمارے لوگ حنفی لوگ بھی ایسا کرنے لگے کہ اَذان سے پہلے پڑھنے لگے درُود شریف تو اَب اَذان سے پہلے درُود شریف پڑھنا یہ تو کسی بھی کتاب میں نہیں آیا کہیں بھی نہیں آیا بلکہ اَذان کے بعد آیا ہے تو اَذان کے بعد تو چپ ہوجاتے ہیں حالانکہ پڑھنا چاہیے اَذان کے بعد اگر سکھانا ہی مقصود ہے تو اَذان کے بعد پڑھنا چاہیے جبکہ رسول اللہ ۖ کا ذکر (پہلے)آگیا ہے اَذان میں، جب ذکر آگیا ہے تب تو پڑھا نہیں اَور جب ذکر ہی نہیں ہے اُس سے پہلے پڑھ دیا درُود شریف ۔ مثال سے وضاحت : تو یہ تو ایسے ہے جیسے کہ رمضان کا چاند جب ہوا تو روزہ نہیں رکھا اَور رمضان سے پہلے روزے رکھ لیے اَور جب نماز کا وقت آیا مغرب کی، آفتاب غروب ہوا تو نماز ہی نہیں پڑھی اَور اُس سے پہلے پڑھ ڈالی نماز تو گویا وقت سے پہلے۔ بریلی میں بھی کوئی بریلوی ایسا کرتا ہے اَور کوئی نہیں کرتا : اَب یہ کیا ہے یہ (بدعت) اَ پنا اِجتہاد ہے یہ کہیں کتابوں میں نہیں ہے حنفی مسلک میں نہیں ہے حنفی مسلک سے آگے بڑھ کر اپنے اِجتہاد سے ایسی چیزیں نکال لیں ،کوئی کرتاہے کوئی نہیں کرتا، بریلی میں بھی یہی ہے کوئی(یہ بدعت) کرتاہے کوئی نہیں کرتا، دیوبندی بریلوی کا فرق ہی نہیں ہے اِس کے اَندر، مسائل میں تو فرق ہے ہی نہیں دیوبندی بریلوی کا۔ توبریلی میں جولوگ بریلوی ہیں وہ بھی نہیں پڑھتے اَور فتوے بھی ہیں ایسے، نعیمی صاحب نے بھی فتویٰ دیا ہے کہ یہ غلط ہے مگر صحیح طریقہ بھی تو بتانا چاہیے نا ، کہ یہ تو غلط ہے، اَب صحیح کیا ہے ؟ تو صحیح یہ ہے کہ بعد میں پڑھے درُود شریف اَوریہ دُعا بھی پڑھے اگر لوگوں کو سنانی ہے اَور سکھانی ہے مقصود تویہ کام کرنا چاہیے کہ بعد میں درُود شریف پڑھے ،درُود شریف پڑھ کر پھر یہ بتلائے کہ اَللّٰہُمَّ رَبَّ ھٰذِہ