ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012 |
اكستان |
|
عید کی سنتیں : عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : (١) شریعت کے مطابق اپنی آرائش کرنا (٢)غسل کرنا (٣) مسواک کرنا (٤) جو بہتر کپڑے اپنے پاس موجود ہوں وہ پہنا (٥) خوشبو لگانا (٦) صبح سویرے اُٹھنا (٧) عید گاہ میں سویرے پہنچنا (٨) عید الفطر میں صبح صادق کے بعد عید گاہ میں جانے سے پہلے کوئی میٹھی چیز کھانا (٩) عید الفطر میں عید گاہ جانے سے پہلے صدقہ فطر اَدا کرنا (١٠) عید کی نماز (مسجد کی بجائے) عید گاہ یا کھلے میدان میں پڑھنا (١١) ایک راستہ سے عیدگاہ میں جانا اَور دُوسرے راستہ سے واپس آنا (١٢) عید الفطر کے دِن عید گاہ کی طرف جاتے ہوئے راستہ میں اَللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرْ اَللّٰہُ اَکْبَرْ وَلِلّٰہِ الْحَمْدُ آہستہ آہستہ کہتے ہوئے عید گاہ کی طرف جانا اَور عید الاضحی کے دِن بلند آواز سے کہتے ہوئے جانا (١٣) سواری کے بغیر پیدل عید گاہ میں جانا، اگر عید گاہ زیادہ دُور ہو یا کمزوری کے باعث عذر ہوتو سواری میں مضائقہ نہیں۔ (مراقی الفلاح ص ٣١٨) شوال کے چھ روزوں کی فضیلت : عید الفطر کے بعد مزید چھ دن کے روزے رکھنا بہت فضلیت اَور ثواب کا کام ہے۔ اَحادیث میں اِس کی بہت زیادہ فضلیت آئی ہے جو مندرجہ ذیل اَحادیث سے معلوم ہوتی ہے۔ عید الفطر کے بعد کے چھ روزے ماہ شوال میں رکھے جائیں خواہ وہ مسلسل رکھے جائیں یا وقفہ وقفہ سے رکھے جائیں۔ غرض یہ کہ اِس ماہ میں چھ روزوں کی تعداد پوری ہوجائے۔ حضرت اَبو اَیوب اَنصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ۖ نے فرمایا کہ جس شخص نے رمضان المبارک کے روزے رکھے پھر چھ روزے شوال کے مہینہ میں رکھے تو یہ ایسا ہوگیا جیسا کہ اُس نے سال بھرکے روزے رکھے۔ پورا سال روزے رکھنے کا جتنا ثواب ہے اُس کے برابر ثواب شوال کے مہینہ میں چھ دِن کے روزے رکھنے کا ملتا ہے۔ (باقی صفحہ ٦٣ )