ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ٣ ، آخری ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نوراللہ مرقدہ ایک جامع صفات شخصیت حق گوئی : یہ نیکی بھی اُن کا صدقہ ٔجاریہ اَور قابلِ تقلید عمل ہے۔ حدیث ِپاک میں آتا ہے : قُلِ الْحَقَّ وَاِنْ کَانَ مُرًّا۔ حق بات کہو اگرچہ تلخ ہو اَور اَفْضَلُ الْجِہَادِ کَلِمَةُ حَقٍّ عِنْدَ سُلْطَانٍ جَائِرٍ تو مشہور ہی ہے۔ حضرت مفتی صاحب اِس پُر عزیمت اُصول پر ہمیشہ قائم رہے وہ ہمیشہ اِظہار ِحق کرتے ہی رہے ہیں لیکن اِظہارِ حق کرنا بھی ہر ایک کا کام نہیں ہے حق تو خود ہی کڑوا ہوتا ہے اُسے مزید تلخ کر کے بیان کیا جائے تو اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ کے خلاف ہوجاتا ہے اِس سے کما حقہ فائدہ نہیں ہوتا۔حضرت مفتی صاحب اُن حضرات میں سے تھے جو اِس کا حق اَدا کر سکتے تھے لیکن اِس کی پاداش سے پھر بھی نہیں بچ سکتے تھے وہ اِس قسم کے آثار دیکھ کر مطمئن ہوا کرتے تھے۔ مثلاً اُنہوں نے متعدد بار یہ بات بتلائی کہ وزارت سنبھالنے سے پہلے میرے پیچھے سی آئی ڈی لگی رہا کرتی تھی وزارت سے مستعفی ہونے کے بعد بھی چند ماہ ایسے گزرے کہ سی آئی ڈی نے پیچھا نہیں