ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012 |
اكستان |
|
میں اِس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ اَب آزادیٔ وطن کی جنگ میں اپنے برادرانِ وطن کو بھی شریک کیا جائے اَور اِس کے لیے ضروری ہے کہ تمام مذاہب کا یکساں اِحترام کیا جائے، کسی کے مذہبی اُمور میں ہر گز مداخلت نہ کی جائے اَور تشدد کی راہ چھوڑ کر عدم ِ تشدد کا راستہ اَپنایا جائے، فرنگی سے عدم تعاون اَور ترک ِموالات کو بنیاد بنا کر آزادی کی جنگ شروع کی جائے، اَب کامیابی کی یہی ایک صورت نظر آتی ہے۔ '' (جاری ہے ) بقیہ : سیرت خلفائے راشدین ''قیس بن عباد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے علی رضی اللہ عنہ اِبن اَبی طالب نے فرمایا کہ رسولِ خدا ۖ کئی شب و روز بیمار رہے اُن دنوں میں نماز کی اَذان ہوتی تھی تو آپ ۖ فرماتے تھے کہ اَبو بکر( رضی اللہ عنہ) کو حکم پہنچادو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں پھر جب رسولِ خدا ۖ کی وفات ہوگئی تو میں نے غور کیا کہ نماز اِسلام کا جھنڈا اَور دین کا رُکن ہے لہٰذا ہم نے اپنی دُنیا کی پیشوائی کے لیے اُس شخص کو پسند کر لیا جس کو رسولِ خدا ۖ نے ہمارے دین کی پیشوائی کے لیے پسند فرمایا تھا پس ہم نے اَبوبکر رضی اللہ عنہ سے بیعت کر لی۔ '' (جاری ہے)