Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2012

اكستان

7 - 65
اَصل طریقہ اَذان کا یہ ہے کہ اَذان جب دی جا رہی ہو تو (سننے والا) مؤذن کے کلمات دہراتا رہے وہ  اَللّٰہُ اَکْبَرُ اَللّٰہُ اَکْبَرُ  کہے تو سننے والا بھی یہی کہے جب  اَشْہَدُ اَنْ لَّااِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ  کہے تو  سننے والا بھی یہی کہے اَور یہ بھی جائز ہے کہ '' وَاَنَا '' کہہ دے فقط کیونکہ رسول کریم علیہ الصلوة والتسلیم نے ایسا بھی کیا ہے'' وَاَنَا'' کے معنی بھی یہی ہوگئے '' وَاَنَا '' کا ترجمہ ہے'' اَور میں بھی'' یعنی مؤذن تو گواہی دے ہی رہا ہے میں بھی دے رہا ہوں ۔
اِسی طرح  اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدً رَّسُوْلُ اللّٰہْ  جب پڑھتا ہے مؤذن توبھی یہی کہا جائے گا  وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدً  رَّسُوْلُ اللّٰہْ اَور فقط  '' وَاَنَا ''  بھی درست ہے ۔ 
 اَذان  اَور  درُود شریف  : 
اَچھا درُود شریف کا یہاں ذکر نہیں آتا کہ اَذان کے درمیان میں جواب دینے والا درود شریف پڑھے حالانکہ اِسم گرا می آرہا ہے اَور مسئلہ یہ ہے کہ جہاں نام آئے وہاں درُود پڑھا جائے  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کہا جائے لیکن یہاں نہیں بتایا گیا کیونکہ اَذان (تسلسل سے بلا وقفہ کے)چل رہی ہے اُس کے درمیان میں( پڑھنے کا موقع ) نہیں( مل رہا)۔ 
مثال سے وضاحت  : 
 جیسے خطیب جب خطبہ دیتاہے تو اُس میں بھی وہ پڑھتا ہے اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ  خطبہ میں پڑھتا ہے جمعہ کا تو پھر وہ خود ہی کہتا ہے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰی اٰلِہ وَاَصْحَابِہ وَبَارَکَ وَسَلَمَ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا  اَورسننے والوں کو (دورانِ خطبہ) یہ کہنا منع ہے کیونکہ بولنا منع ہے  اُس وقت صرف(خطبہ) سننا بتایا گیا ہے۔ 
حنفی مسلک یہی ہے  : 
تو اَصل جو بات ہے وہ وہیں جا کر رہتی ہے صحیح بات جو ہے دین کی وہ وہیں جا کر ٹھہرتی ہے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 رف اول 4 1
3 درس حدیث 6 1
4 اَذان اَور درُود شریف : 7 3
5 مثال سے وضاحت : 7 3
6 حنفی مسلک یہی ہے : 7 3
7 ''حَوْل '' اَور'' قُوَّةْ '' میں فرق : 8 3
8 ''فلاح'' کا مطلب : 8 3
9 درُود شریف اَذان کے بعد کیوں ؟ 9 3
10 اَذان میں پہلا بگاڑ شیعوں نے کیا : 9 3
11 حنفیوں میں پیدا ہونے والے اہلِ بدعت کی اِیجاد : 10 3
12 مثال سے وضاحت : 10 3
13 بریلی میں بھی کوئی بریلوی ایسا کرتا ہے اَور کوئی نہیں کرتا : 10 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ٣ ، آخری 12 1
15 ایک جامع صفات شخصیت 12 14
16 حق گوئی : 12 14
17 حضرت مفتی صاحب اَور جمہوریت : 13 14
18 اَساتذہ سے تعلق اَور غایت ِ اِحترام : 13 14
19 حضرت مدنی نوراللہ مرقدہ سے تعلق : 14 14
20 اَنابت و خشیت : 16 14
21 قرآنِ پاک سے تعلق و شغف : 16 14
22 خوش طبعی : 16 14
23 حسن ِخاتمہ : 18 14
24 مکتوب ِگرامی 21 1
25 اَنفَاسِ قدسیہ 24 1
26 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 24 25
27 کرامات : 24 25
28 پردہ کے اَحکام 29 1
29 عورتوں کے نام کا پردہ : 29 28
30 عورت کے نام کا پردہ : 30 28
31 سیرت خلفائے راشدین 31 1
32 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 31 31
33 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی خلافت کابیان : 31 31
34 شب ِقدر قرآن وسنت کی روشنی میں 33 1
35 عید اَور ماہ ِ شوال کی فضیلت 36 1
36 شب ِعید کی فضیلت : 37 35
37 شب ِ عید کی بے قدری : 38 35
38 عید کے دِن کی فضیلت : 38 35
39 عید کی سنتیں : 40 35
40 عید کے دِن کی تیرہ سنتیں ہیں : 40 35
41 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت : 40 35
42 وفیات 41 1
43 قسط : ٨ ، آخری مروجہ محفل ِمیلاد 42 1
44 مساجد میں اَشعار پڑھنا ممنوع ہیں : 42 43
45 '' ایک شبہ اَور اُس کا جواب '' 44 43
46 خلاصۂ کلام : 45 43
47 قسط : ٥ اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 46 1
48 صکوک ِ اِجارہ کے ایک کیس کا مطالعہ 47 47
49 صکوک ِمضاربت 49 47
50 صکوک ِ مضاربت کے تداول (تجارت) کا حکم : 49 47
51 صکوکِ مضاربت کی واپس خرید کا مسئلہ : 50 47
52 صکوک ِ مضاربت کے بارے میں مجمع فقہ اِسلامی کی قراداد میں ہے : 50 47
53 قسط : ٤شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 54 1
54 بقیہ : سیرت خلفائے راشدین 58 31
55 قسط : ٥ ، آخری عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 59 1
56 بوڈمر کی تجاویز : 60 55
57 چہ باید کرد : 62 55
Flag Counter