ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011 |
اكستان |
|
ہوئے ہیں کہ ظاہر میں کچھ ہیں اَور باطن میں کچھ۔ فی الوقت تمام عالمِ اِسلام اللہ تعالیٰ کی بتلائی ہوئی ہدایات کو نظر اَنداز کیے ہوئے یہود و نصارٰی پر اِعتماد بھی کیے ہوئے ہیں اَور اپنے اہم رَاز بھی اُن سے نہیں چھپاتے جس کے نقصانات کا ہر خاص و عام مشاہدہ کر رہا ہے۔ اَمریکہ اَور نیٹو اِتحادی پاکستان کے گرد جس طرح عرصۂ حیات تنگ کر رہے ہیں اَور بے مروتی اَور شوخ چشمی کا جو اَنداز اِختیار کیے ہوئے ہیں اِس سے قرآنِ پاک میں بتلائی گئی اُن کی بدخصلتیں لفظ بلفظ سچی ثابت ہوتی چلی جا رہی ہیں ۔مسلمانوں کے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کا ہی نتیجہ ہے کہ آج پاکستان کی مغربی سرحدوں پر کفار کی فوجیں جمع ہو رہی ہیں جبکہ مشرقی سرحدیں تو ہمیشہ ہی سے غیر محفوظ چلی آرہی تھیں۔ حالات تیزی سے سنگینی کی طرف بڑھ رہے ہیں عوام کو باخبر رکھنے کے بجائے بے خبر رکھا جا رہا ہے۔ ہونا یہ چاہیے کہ حکمران اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے کفار کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر واضح مؤقف اِختیار کریں اَور عوام میں جذبۂ جہاد بیدار کرتے ہوئے رُجوع الی اللہ کی ترغیب دیں اَور پھر دیکھیں کہ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت سے کفارپر کیسے رُعب طاری ہوتا ہے اَور مسلمانوں کے اِیمانی جوش کے آگے کفار کے تیزو تُفَنْگْ بے کار ہو کر اُن کے عزائم کو کس طرح خاک میں مِلادیتے ہیں۔