Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011

اكستان

5 - 65
یَٰآاَیُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا بِطَانَةً مِّنْ دُوْنِکُمْ لَا یَأْلُوْنَکُمْ خَبَالًا وَدُّوْا مَا عَنِتُّمْ قَدْ بَدَتِ الْبَغْضَآئُ مِنْ اَفْوَاھِہِمْ وَمَا تُخْفِیْ صُدُوْرُھُمْ اَکْبَرُ قَدْ بَیَّنَّا لَکُُمُ الْاٰیٰتِ اِنْ کُنْتُمْ تَعْقِلُوْنَo ھٰاَنْتُمْ اُولاَئِ تُحِبُّوْنَھُمْ وَلَا یُحِبُّوْنَکُمْ وَتُؤْمِنُوْنَ بِالْکِتَابِ کُلِّہ وَاِذَا لَقُوْکُمْ قَالُوْاٰمَنَّا وَاِذَا خَلَوْا عَضُّوْاعَلَیْکُمُ الْاَنَامِلَ مِنَ الْغَیْظِ قُلْ مُوْتُوْا بِغَیْظِکُمْ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْم بِذَاتِ الصُّدُوْرِo اِنْ تَمْسَسْکُمْ حَسَنَة تَسُؤْھُمْ وَاِنْ تُصِبْکُمْ سَیِّئَة یَّفْرَحُوْا بِھَا وَاِنْ تَصْبِرُوْا وَتَتَّقُوْا لَا یَضُرُّکُمْ کَیْدُھُمْ شَیْئًا اِنَّ اللّٰہَ بِمَا یَعْمَلُوْنَ مُحِیْطo
( سُورہ آل عمران  ١١٨ تا ١٢٠ پارہ ٤)
''اے اِیمان والو !نہ بناؤبھیدی کسی (کافریا منافق) کو اَپنوں کے سواء وہ کمی نہیں کرتے تمہاری بربادی میں، اُن کی خوشی ہے تم جس قدر تکلیف میں رہو، ظاہر ہوجاتی ہے دُشمنی اُن کی زبان سے اَور جو کچھ مخفی ہے اُن کے جی میں وہ اِس سے بہت زیادہ ہے ،ہم نے بتادی تم کو نشانیاں اَگر تم کو عقل ہے۔ سن لو تم لوگ اُن سے دوستی رکھتے ہو اَور وہ تمہارے دوست نہیں اَور تم سب کتابوں کو مانتے ہو (اَور وہ تنگ نظر تمہاری کتاب کو نہیں مانتے) اَور جب تم سے ملتے ہیں کہتے ہیں ہم مسلمان ہیں اَور جب اَکیلے ہوتے ہیں تو کاٹ کاٹ کھاتے ہیں تم پر اُنگلیاں غصہ سے، آپ کہہ دیں مرو تم اپنے غصہ میں اللہ کو خوب معلوم ہیں دِلوں کی باتیں۔ اگر تم کو ملے کچھ بھلائی تو بری لگتی ہے اُن کو اَور اَگر تم پر پہنچے کوئی برائی تو خوش ہوں اِس سے۔ اَور اَگر تم صبر کرو اَور بچتے رہو تو کچھ نہ بگڑے گا تمہارا اُن کے فریب سے بیشک جو کچھ وہ کرتے ہیں سب اللہ کے بس میں ہے۔ ''
اللہ تعالیٰ نے اِن آیات میں مسلمانوں کو کفار کی بدباطنی سے خبردار کرتے ہوئے کتنی واضح اَور اہم ہدایات دی ہیں اَور بتلایا ہے کہ تم سے اُن کی نفرت اَزلی ہے اَور یہ کسی بھی مرحلہ پر تمہارے خیر خواہ نہیں ہو سکتے لہٰذا کسی معاملہ میں اُن کو اَ پنا رَاز دار ہر گز مت بناؤ یہ ہر میدان میں خواہ وہ سیاسی ہو یا سفارتی ہو، معاشی ہویا اِقتصادی ہو، زرعی یا صنعتی ہو، فوجی یا سائنسی ہو تمہیں آگے بڑھتا نہیں دیکھ سکتے اَخلاقی طور پر اِتنے گرے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 تلاوت روزے اپنی مرضی سے نہیں سنت کے مطابق رکھنے ہوتے ہیں : 8 3
5 لفظ ِ ''جوانی'' کے بجائے ''صحت'' فرمانے کی حکمت : 9 3
6 دُوسری نعمت ''فراغت '' : 10 3
7 دِلچسپی بھی آخرت بھی : 11 3
8 شوق و تفریح کا خیال فرمانا : 11 3
9 حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : 12 3
10 خوش طبعی فطری حق ہے : 12 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٦ 14 1
12 مرد کی دِیت کامل اَور عورت کی نصف ہو گی 14 11
13 اِس کی حکمت ؟ 14 11
14 مساوات : 16 11
15 تعامل نہیں بلکہ اِجماع : 20 11
16 روایات ِ ائمہ کرام : 20 11
17 اَقوال و فتاوٰی اَئمہ کرام : 24 11
18 اَنفَاسِ قدسیہ 27 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 27 1
20 صبر و تحمل ١ : 27 19
21 ایک واقعہ 33 19
22 قسط : ٢ ،آخری 35 1
23 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں 35 22
24 (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : 35 22
25 (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز 35 22
26 (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : 35 22
27 (ج) مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں : 37 22
28 سوادِ اَعظم کی راہ سے نمایاں اِنحراف 38 22
29 (الف) بِلاوضو قرآن چھونا جائز ہے : 38 22
30 (ب) خطبہ ٔجمعہ عربی زبان کے بجائے مقامی زبان میں ہوناچاہیے : 39 22
31 (ج) تین طلاق سے ایک ہی طلاق ہونی چاہیے : 40 22
32 (د) پوری دُنیامیں عیدایک دِن ہو : 43 22
33 قسط : ٣ پردہ کے اَحکام 46 1
34 پردہ کے ضروری ہونے کی عقلی و عرفی دَلیل : 46 33
35 پردہ کے ضروری ہونے کی لُغوی دَلیل : 47 33
36 پردہ کے ضروری ہونے کی تمدنی شرعی دَلیل : 47 33
37 پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل : 48 33
38 پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل : 48 33
39 قسط : ٣صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 49 1
40 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 49 39
41 (٢) علمی گیرائی : 49 39
42 (الف) تعلیمی حلقے : 49 39
43 صحابہ ث معیارِ حق ہیں : 50 39
44 (ب) بدعات سے اِجتناب : 51 39
45 بدعت کا سبب جہالت ہے یا شرارت : 54 39
46 موجودہ زمانہ کاحال : 55 39
47 ''بدعت'' دین کی توہین کا سبب ہے : 56 39
48 بدعات کا خاتمہ کیسے ہو؟ : 57 39
49 (ج) پیغمبر علیہ السلام پر وَالہانہ وَارفتگی : 58 39
50 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 60 1
51 دین سے پھرجانا : 60 50
52 وفیات 61 50
53 63 1
54 اَخبار الجامعہ 63 1
55 بقیہ : دینی مسائل 64 50
Flag Counter