Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011

اكستان

32 - 65
حضرت شیخ الاسلام سے سید پور کے واقعہ کے وقت بعض لوگوں نے اِجازت طلب کی کہ جس کو حضرت مولانا سیّد محمد میاں صاحب نے اپنے رسالہ حیات شیخ الاسلام میں اِس طرح بیان کیا ہے  : 
''حملوں اَور شب وشتم کے وقت حضرت شیخ کی کیا حالت تھی؟ مولانا ریاض الدین صاحب فرماتے ہیں کہ چہرہ پر قطعًا خوف وہراس نہ تھا اَور مدنی صاحب رحمة اللہ علیہ  اکثر مراقبہ کی حالت میں ہوجاتے تھے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حضرت ممدوح سے دیگر اَشخاص نے تحریری طور پر اِجازت طلب کی کہ ہم غنڈوں کے قلع قمع کے لیے حاضر ہیں مگر مولانا رحمة اللہ علیہ نے بلوہ کے اَندیشہ اَور اپنے اعتماد علی اللہ کی بنا پر اِجازت نہیں دی۔(حیات شیخ الاسلام   ص ٢٣٥) 
ملاحظہ فرمائیے حضرت کے واقعات، حالات اَور قول و فعل کو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اَور آنحضرت  ۖ کے حالات و واقعات سے کس قدر مشابہت ہے، میرا منشا اِس سے یہ نہیں کہ (نعوذ باللہ منہا) کہیں آپ صحابہ کرام کے مرتبے کے تھے توبہ توبہ! اُمت کا بڑے سے بڑا وَلی اَور قطب بھی صحابہ کرام کے گرد  کو نہیں پہنچ سکتا۔ ہاں کسی ولی اللہ کا صحابہ کرام اَور آنحضرت  ۖ  کی خوبو، اَخلاق وعادات اِختیار کرنا پھر من جانب اللہ اِس کے لیے اِس قسم کے حالات اَور واقعات مہیا ہوجانا کہ جس قسم کے حالات اَور واقعات سے صحابہ کرام اَور حضور  ۖ  کو سابقہ پڑ چکا ہے، واقعی اِس ولی اللہ اَور بندۂ خدا کے علوِّ مراتب پر ایک کھلی دَلیل ہے کہ جس کو کسی دُوسری دلیل کی اِحتیاج نہیں۔ 
اِیذائیں اَور مصیبتیں وہی ہستی برداشت کر سکتی ہے جو اللہ تعالیٰ کے عشق میں مدہوش ہو۔ اِنَّ الْمَحَبَّةَ لِلرَّحْمٰنِ سُکْرِیْ ھَلْ رَأَیْتَ الْمُحِبَّ غَیْرَ سُکْرَانِ '' اللہ تعالیٰ کی محبت نے مجھے مدہوش کردیا ہے اَور کوئی محب بغیر مدہوشی کے نہیں دیکھا گیا۔ ''
اِس کا نام ہے صبرو تحمل۔ اَندازہ لگائیے کہ حضرت کتنے اُونچے مقام کے اِنسان تھے، علاوہ اَزیں چند واقعات اَور ملاحظہ فرمائیے مولانا نجم الدین صاحب اِصلاحی مقدمہ مکتوبات شیخ الاسلام میں تحریر فرماتے ہیں  : 
''مولانا احمد علی صاحب لاہوری( رحمہ اللہ ) کے صاحبزادے مولوی حبیب اللہ صاحب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 تلاوت روزے اپنی مرضی سے نہیں سنت کے مطابق رکھنے ہوتے ہیں : 8 3
5 لفظ ِ ''جوانی'' کے بجائے ''صحت'' فرمانے کی حکمت : 9 3
6 دُوسری نعمت ''فراغت '' : 10 3
7 دِلچسپی بھی آخرت بھی : 11 3
8 شوق و تفریح کا خیال فرمانا : 11 3
9 حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : 12 3
10 خوش طبعی فطری حق ہے : 12 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٦ 14 1
12 مرد کی دِیت کامل اَور عورت کی نصف ہو گی 14 11
13 اِس کی حکمت ؟ 14 11
14 مساوات : 16 11
15 تعامل نہیں بلکہ اِجماع : 20 11
16 روایات ِ ائمہ کرام : 20 11
17 اَقوال و فتاوٰی اَئمہ کرام : 24 11
18 اَنفَاسِ قدسیہ 27 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 27 1
20 صبر و تحمل ١ : 27 19
21 ایک واقعہ 33 19
22 قسط : ٢ ،آخری 35 1
23 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں 35 22
24 (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : 35 22
25 (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز 35 22
26 (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : 35 22
27 (ج) مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں : 37 22
28 سوادِ اَعظم کی راہ سے نمایاں اِنحراف 38 22
29 (الف) بِلاوضو قرآن چھونا جائز ہے : 38 22
30 (ب) خطبہ ٔجمعہ عربی زبان کے بجائے مقامی زبان میں ہوناچاہیے : 39 22
31 (ج) تین طلاق سے ایک ہی طلاق ہونی چاہیے : 40 22
32 (د) پوری دُنیامیں عیدایک دِن ہو : 43 22
33 قسط : ٣ پردہ کے اَحکام 46 1
34 پردہ کے ضروری ہونے کی عقلی و عرفی دَلیل : 46 33
35 پردہ کے ضروری ہونے کی لُغوی دَلیل : 47 33
36 پردہ کے ضروری ہونے کی تمدنی شرعی دَلیل : 47 33
37 پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل : 48 33
38 پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل : 48 33
39 قسط : ٣صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 49 1
40 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 49 39
41 (٢) علمی گیرائی : 49 39
42 (الف) تعلیمی حلقے : 49 39
43 صحابہ ث معیارِ حق ہیں : 50 39
44 (ب) بدعات سے اِجتناب : 51 39
45 بدعت کا سبب جہالت ہے یا شرارت : 54 39
46 موجودہ زمانہ کاحال : 55 39
47 ''بدعت'' دین کی توہین کا سبب ہے : 56 39
48 بدعات کا خاتمہ کیسے ہو؟ : 57 39
49 (ج) پیغمبر علیہ السلام پر وَالہانہ وَارفتگی : 58 39
50 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 60 1
51 دین سے پھرجانا : 60 50
52 وفیات 61 50
53 63 1
54 اَخبار الجامعہ 63 1
55 بقیہ : دینی مسائل 64 50
Flag Counter