Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011

اكستان

23 - 65
 شَافِعِیُّ سُفْیَانُ ابْنُ اَبِیْ نَجِیْحٍ عَنْ اَبِیْہِ ( کتاب الام  ص ٣٠٨  ج ٧)
٭  اہلِ مدینہ حضرت زید رضی اللہ عنہ کے قول پر عمل پیرا رہے وہ عورت کی دیت ایک تہائی مانتے تھے اگر زیادہ نقصان ہو ا ہو تو نصف تک مانتے تھے۔ حضرت سعیدبن مسیب نے فرمایا  ھِیَ السُّنَّةُ  یہی سنت ہے۔ یہ روایات بسندِ صحیح ہے۔(مصنف ابن اَبی شیبہ  ص ٧٠١  ج٣ )
٭  مُصنف عبدالرزاق  میں یہ روایت متعدد صحیح سندوں سے موجود ہے ۔(ملاحظہ ہو  :  ص٣٩٤ و ص٣٩٥  ج٩) 
ربیعہ اُستاذ اِمام مالک نے حضرت سعید سے پوچھا کہ عورت کی ایک اُنگلی کی دیت کتنی ہے اُنہوں نے کہادس اُونٹ، پوچھا دو اُنگلیوں کی دیت کتنی ہے؟ کہا بیس اُونٹ، پوچھا اُس کی تین اُنگلیوں کی دیت کتنی ہے کہا تیس اُونٹ، پوچھا چار اُنگلیوں کی دیت کتنی ہے؟ کہا بیس اُونٹ۔ ربیعہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ جب اُس کی مصیبت بڑھ گئی زخم میں اَور شدت آگئی تو دیت کیونکر کم ہوگئی۔ وہ دریافت کرنے لگے کہ تم کہاں کے رہنے والے ہو۔ میں نے کہا کہ یا تو مجھے جاہل سمجھ لیجیے جو علم حاصل کرنا چاہتا ہے یا عالم سمجھ لیجیے جو مسئلہ کی تحقیق کرنی چاہتا ہے تو اُنہوں نے کہا  اَلسُّنَّةُ یَاابْنَ اَخِیْ ''میرے بھتیجے! سنت ہے'' ۔اُن کے اِس جواب کے بعد ربیعہ  نے بھی یہی مسلک اِختیار کر لیا پھر اِن کے شاگرد اِمام مالک نے بھی۔ 
 حضرت سعیدبن مسیب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے خلافت کے (آغاز کو)دو سال گزرے تھے کہ پیدا ہوئے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اِرشادات اِنہوں نے سنے تھے اُنہیں خطبہ دیتے ہوئے سنا تھا۔ حضرت عثمان حضرت سعد بن اَبی وقاص، حضرت عائشہ ،حضرت زید بن ثابت، حضرت اَبوہریرہ اَور بہت سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے روایات لی ہیں۔ حضرت اَبو ہریرہ کے داماد تھے اُن کا یہ فرمادینا کہ یہی سنت ہے بڑا وزن رکھتا ہے۔ اِمام اَحمد  نے فرمایا ہے  مُرْسَلَاتِ سَعِیْدْ  صحیح ہیں۔ (اَور خود اِمام اَحمد نے بھی یہی مسلک اِختیار کیا ہے) وہ خود فرماتے تھے کہ جناب ِرسول اللہ  ۖ اَور اَبو بکر و عمر رضی اللہ عنہماکے فیصلوں کا علم     میں جہاں تک جانتاہوں مجھے سب سے زیادہ ہے۔ حضرت حسن بصری بھی اُن سے اپنے اِشکالات لکھ کرحل کرتے رہتے تھے۔ (تذکرة الحفاظ  ص ٥٤  ج١) 
اِمام مالکبہرحال اپنے اَسلافِ مدینہ کے اِسی فیصلے کو مانتے ہیں کیونکہ اِبن شہاب زہری (مدنی)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 7 1
4 تلاوت روزے اپنی مرضی سے نہیں سنت کے مطابق رکھنے ہوتے ہیں : 8 3
5 لفظ ِ ''جوانی'' کے بجائے ''صحت'' فرمانے کی حکمت : 9 3
6 دُوسری نعمت ''فراغت '' : 10 3
7 دِلچسپی بھی آخرت بھی : 11 3
8 شوق و تفریح کا خیال فرمانا : 11 3
9 حضرت عائشہ کے ساتھ دَوڑ لگانا : 12 3
10 خوش طبعی فطری حق ہے : 12 3
11 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٦ 14 1
12 مرد کی دِیت کامل اَور عورت کی نصف ہو گی 14 11
13 اِس کی حکمت ؟ 14 11
14 مساوات : 16 11
15 تعامل نہیں بلکہ اِجماع : 20 11
16 روایات ِ ائمہ کرام : 20 11
17 اَقوال و فتاوٰی اَئمہ کرام : 24 11
18 اَنفَاسِ قدسیہ 27 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 27 1
20 صبر و تحمل ١ : 27 19
21 ایک واقعہ 33 19
22 قسط : ٢ ،آخری 35 1
23 ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بارے میں 35 22
24 (3) اَحادیث ِنبویہ سے ناواقفیت : 35 22
25 (الف) عورتوں کے لیے حالت ِحیض میں قرآن پڑھنے کاجواز 35 22
26 (ب) خون سے وضو ٹوٹنے پراَحناف کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے : 35 22
27 (ج) مردوعورت کی نماز میں فرق کرنا جائز نہیں : 37 22
28 سوادِ اَعظم کی راہ سے نمایاں اِنحراف 38 22
29 (الف) بِلاوضو قرآن چھونا جائز ہے : 38 22
30 (ب) خطبہ ٔجمعہ عربی زبان کے بجائے مقامی زبان میں ہوناچاہیے : 39 22
31 (ج) تین طلاق سے ایک ہی طلاق ہونی چاہیے : 40 22
32 (د) پوری دُنیامیں عیدایک دِن ہو : 43 22
33 قسط : ٣ پردہ کے اَحکام 46 1
34 پردہ کے ضروری ہونے کی عقلی و عرفی دَلیل : 46 33
35 پردہ کے ضروری ہونے کی لُغوی دَلیل : 47 33
36 پردہ کے ضروری ہونے کی تمدنی شرعی دَلیل : 47 33
37 پردہ کے ضروری ہونے کی معاشرتی دَلیل : 48 33
38 پردہ کے ضروری ہونے کی ایک اَور عقلی دَلیل : 48 33
39 قسط : ٣صحابہث کی زِندگی اَور ہمارا عمل 49 1
40 حضرات ِصحابہث کی قابلِ تقلید اِمتیازی صفات 49 39
41 (٢) علمی گیرائی : 49 39
42 (الف) تعلیمی حلقے : 49 39
43 صحابہ ث معیارِ حق ہیں : 50 39
44 (ب) بدعات سے اِجتناب : 51 39
45 بدعت کا سبب جہالت ہے یا شرارت : 54 39
46 موجودہ زمانہ کاحال : 55 39
47 ''بدعت'' دین کی توہین کا سبب ہے : 56 39
48 بدعات کا خاتمہ کیسے ہو؟ : 57 39
49 (ج) پیغمبر علیہ السلام پر وَالہانہ وَارفتگی : 58 39
50 دینی مسائل ( متفرق مسائل ) 60 1
51 دین سے پھرجانا : 60 50
52 وفیات 61 50
53 63 1
54 اَخبار الجامعہ 63 1
55 بقیہ : دینی مسائل 64 50
Flag Counter