ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011 |
اكستان |
|
اِس تمہید کے بعد عرض ہے کہ اِبراہیم نخعی کی حضرت عمر اَور حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہما سے سند متصل تو یہ بھی ہے جو مصنف اِبن اَبی شیبہ میں مذکور ہے : جَرِیْر عَنْ مُغِیْرَةَ عَنْ اِبْرَاہِیْمَ عَنْ شُرَیْحٍ کہ شریح نے فرمایا کہ میرے پاس عروۂ بارقی رضی اللہ عنہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس سے اُن کا والا نامہ لائے کہ'' سِنّ'' اَور '' مُوْضِحَہْ '' میں عورت مرد کی دیت برابر ہے اَور اِس سے اُوپر جو پیش آئے تو اُس میں عورت کی دیت مرد کی دیت سے نصف ہوگی۔( مصنف اِبن ابی شیبہ ص ٧٠٠ جلد ٣ ) ٭ شعبی روایت کرتے ہیں کہ قاضی شریح سے ھِشَامُ بْنُ ھُبَیْرَةَ نے دریافت کیا تو اُنہوں نے جواب میں یہ قانون لکھا کہ عورت کی دیت مرد کی دیت سے نصف ہوگی چھوٹی بڑی ہر قسم کی جنایت میں یہی حکم ہے۔ پھر اُنہوں نے حضرت ابن مسعود اَور زید بن ثابت رضی اللہ عنہما کے اَقوال بھی لکھ دیے۔ (مصنف ص ٧٠٠ ج٣) یہ بھی سند صحیح ہے۔ ٭ مُسْنَدِ اَبِیْ حَنِیْفَةَ میں اِبراہیم نخعی کی سند ِصحیح موجود ہے۔ اَبُوْحَنِیْفَةَ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ اِبْرَاہِیْمَ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اَنَّہ قَالَ تَسْتَوِیْ جَرَاحَاتُ الرِّجَالِ وَالنِّسَائِ فِی السِّنِّ وَالْمُوْضِحَةِ وَمَاکَانَ مِمَّا سِوٰی ذٰلِکَ فَالنِّسَائُ عَلَی النِّصْفِ مِنْ جَرَاحَاتِ الرِّجَالِ ۔ (جامع المَسانید ص ١٨٠ ج ٢ ) اَور اَعمش سے اِبراہیم نخعی نے فرمایا تھاکہ میں اپنے اَور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے درمیان واسطہ کا نام لے دُوں تو اِس کا مطلب یہ ہوگا کہ حضرت عبداللہکی روایت بس اِسی اُستاد سے مجھے پہنچی ہے اَور جب میں یہ کہوں کہ عبداللہ بن مسعود نے یہ فرمایا ہے اَور درمیان کے واسطے کا نام نہ لوں تو اِس کا مطلب یہ ہوگا کہ میں نے اِبن مسعود کی یہ روایت متعدد اَساتذہ سے سنی ہے۔ (تہذیب التہذیب ص ١٧٧ ج١) اِن کے بیان کردہ اِس اُصول کی روشنی میں واضح ہوجاتا ہے کہ مسند اَبی حنیفہ کی روایت کی سند متصل ہے اَور اِبراہیم نخعی نے متعدد اَساتذہ سے جو اِبن مسعود کے شاگرد تھے سنی ہے اِسی لیے اِمام شافعی نے اِبراہیم نخعی کی روایت سے جو بظاہر مر سَل ہے اِستدلال کیا ہے کیونکہ وہ متصِل ہے ورنہ وہ مر سَل کو منقطع کی طرح قابل اِستدلال نہیں سمجھتے پھر قَالَ الشَّافِعِیُّ قَالَ اَبُوْحَنِیْفَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ ۔۔۔ الخ لکھ کر اُنہو