ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2011 |
اكستان |
|
کسی کا علم نہیں ہو سکتا مگر وہ عورت کی نصف دیت کے قائل ہیں اَور دیت کے مسائل حضرت عمر کے دَور سے بعد تک پیش آ تے رہے ہیں اَور حضرت علی اِن پر گفتگو فرماتے رہے ہیں( ملا حظہ ہو بیہقی باب من العاقلة التی تغرم ص ١٠٧ ج ٨) بلکہ حضرت علی نے جناب رسول اللہ ۖ کی حیات طیبہ میں یمن میں دیت کا ایک فیصلہ دیا تھا جسے جناب ِرسول اللہ ۖ نے سن کر بر قرار رکھا۔( ملا حظہ ہو بیہقی ص ١١١ ج ٨ ) ٭ حضرت عمر وبن حزم کے نام والا نامہ میں فِی النَّفْسِ الدِّیَةُ مِائَة مِّنَ الْاِبِلِ ہے جیسے کہ نسائی میں ہے لیکن آگے چل کر جہاں تفصیل ذکر فرمائی گئی ہے وہاں دِیَةُ الْمَرْأَةِ عَلَی النِّصْفِ مِنْ دِیَةِ الرَّجُلِ تحریر فرمایا ہے جیسا کہ مغنی کے حوالہ سے آگے آنے والا ہے۔ (المغنی ص ٧٩٧ ج ہفتم) حضرت عمر، عثمان و علی رضوان اللہ علیہم اجمعین کے متفقہ فیصلوں سے بھی صحیفہ حضرت علی اَور والا نامہ بنام حضرت عمرو بن حزم کا مضمون ایک ہونا ہی ثابت ہوتا ہے ورنہ اِبن عُلیہ اَور حاتم اَصم اِس کا حوالہ دیتے اَور اُن کا قول''شَاذْ'' نہ کہلا تا۔ ٭ اِس اِنٹر ویو میں یہ کمی نظر آئی ہے کہ اُصولِ قانونِ اِسلام میںسے ''تعامل'' کو بالکل نظر اَنداز کردیا گیا ہے۔ اِمام مالک رحمة اللہ علیہ تو تعامل اہل مدینہ کو حدیث ِصحیح سے بڑا درجہ دیتے تھے مثلاً حدیث ثبوت رفع یدین عن ابن عمر کی روایت بھی نقل فرماتے ہیں جو بخاری شریف میں ہے لیکن یہ بھی فرماتے ہیں رفع یدین کومیں جانتا ہی نہیں لَا اَعْرِفْ جیسے کہ اُن کے مسلک کی عظیم کتاب المدونة الکبریمیں ہے ۔ ص ٦٨ ج ١ اِمام بخاری رحمة اللہ علیہ نے مَا اَجْمَعَ عَلَیْہِ الْحَرَمَانِ (حرم مکہ اَور حرم مدینہ کے علماء جس مسئلہ پر متفق ہوں) کی اہمیت ظاہر کرنے کے لیے ایک مستقل باب صحیح بخاری میں رکھا ہے اَور جابجا تابعین کرام کے ایسے اَقوال موجود ہیں کہ ہم نے اپنے سے پہلے علماء کو یوں کرتے دیکھا ہے ہاتھی دانت کے اِستعمال کے بارے میں ہے قَالَ الزُّھْرِیُّ اَدْرَکْتُ نَاسًا مِّنْ سَلَفِ الْعُلَمَائِ ۔۔۔ الخ (بخاری ص ٣٧ ج ١ ) حضرت زُہری فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے سے پہلے علماء کو اِسے اِستعمال کرتے دیکھا ہے قَالَ الْقَاسِمُ وَرَأَیْنَا اُنَاسًا مُّنْذُ اَدْرَکْنَا۔۔۔۔۔ الخ حضرت قاسم نے فرمایا کہ ہم نے جب سے ہوش سنبھالا ہے لوگوں کو وتر نماز اِس طرح پڑھتے دیکھا ہے ۔( بخاری ص ١٣٥ ج ١ ) وَقَالَ الشَّافِعِیُّ وَھٰکَذَا اَدْرَکْتُ بِبَلَدِنَا بِمَکَّةَ اِمام شافعی نے فرمایا کہ میں نے اپنے شہر مکہ