Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2010

اكستان

24 - 64
رکھتے تھے تو وہ بھی دل ِدردمند رکھتے تھے اگر قائد ِ اعظم کو مسلمانوں کی فلاح مطلوب تھی تو مولانا مدنی  کو بھی اُمت ِ مسلمہ کی فلاح مقصود تھی اُن کے قریب رہنے والے اُن کی دُعاء نیم شب بھی دردِ اُمت لکھتے ہیں۔ وہ اُمت ِ مسلمہ کے لیے اِن درد بھرے الفاظ سے دُعا کیا کرتے تھے  : 
کَرَمَکَ یَا اَکْرَمَ الْاَکْرَمِیْنَ  عَلَیَّ وَعَلٰی اُمَّةِ مُحَمَّدٍ  عَلَیْہِ الصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ
اے اَکرم الاکرمین! تجھ سے اَپنے اُوپر اَور اُمت ِمحمد  ۖ  پر کرم کا سوالی ہوں کرم فرما 
بقول جامی     
اِیں قدر مستم کہ اَز چشمم شراب آید بروں
اَز دلِ پُر حسرتم دورِ کباب آید بروں
قطرہ در دلِ جانی بدریا اَفگنی
سینہ بریاں دل تپاں ماہی ز آب آید بروں
اگر قائد اعظم کی تعریف جائز ہے تو مولانا مدنی   کی تعریف کیوں جائز نہیں جبکہ وہ پاکستان کے تقریبًا ڈیڑھ ہزار مدارس کے اَستاذہ کے اُستاذ حدیث یا اُستاذ الاستاذ ہیں۔ 
 محترم مسعود صاحب نے سوال کیا کہ '' مضمون میں کشمیر کی کٹوتی کس سلسلہ کی کڑی ہے۔''
٭  اِس کے جواب میں عرض ہے کہ اَگر اِن کا مقصد یہ ہے کہ کشمیر کے حصہ میں اَور آسام کے حصہ میں علامتی لکیریں کیوں نہیں ہیںتو یہ ہلکی اَور مدہم ہونے کی وجہ سے طباعت میں نہیں آسکیں اصل میں مسودہ میں جو ''جنگ'' کے دفتر میں محفوظ ہوگا موجود ہیں اَلبتہ دُوسرا نقشہ جو اَخبار میں طبع ہی نہیں ہوسکا وہ ہے جو علامہ عثمانی صاحب رحمة اللہ علیہ کے خطبات کا سرورق ہے اِس میں آدھا کشمیر پاکستان میں اَور آدھا ہندوستان میں دِکھایا گیا ہے ہم نے صرف نقل کیا ہے اِس کی وجہ اِس نقشہ کے طابع و ناشر حضرات ہی بتلاسکیں گے اَور یہ ایک طرح مسلم لیگ ہی کا فارمولا تھا کیونکہ علامہ عثمانی کا پیش کردہ ہے۔ 
ہمیں اِتنا معلوم ہے کہ حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ نے تو دسمبر ١٩٤٥ء میں اَکابرین ِ مسلم لیگ کو اِس طرف توجہ دِلائی تھی کہ وہ کشمیر کو اپنے مطالبہ میں شامل رکھیں اِسے کیوں بھول جاتے ہیں ۔ 
وہ تحریر فرماتے ہیں  : 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 13 1
4 یہودی صرف دعویدار ہیں جبکہ مسلمان عمل پیرا : 14 3
5 ''توحید'' کے متعلق تمام اَنبیاء کا مؤقف ایک ہے : 14 3
6 دُنیا کو ترقی کر کے جہاں تک جانا ہے وہ سب اَحکام بتلادیے گئے ہیں : 15 3
7 پہلے پہل اَیامِ بیض اَور عاشوراء کے روزے فرض تھے : 16 3
8 یہودیوں سے مشابہت نہیں ہونی چاہیے : 16 3
9 حضرت حسین کی شہادت اِس مبارَک دِن میں ہوئی : 16 3
10 اِس دن سُرمہ لگانا اَور اہلِ خانہ کے لیے اَچھا کھانا پکانا : 17 3
11 ختمِ بخاری شریف 17 3
12 ملفوظات شیخ الاسلام 18 1
13 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 18 12
14 علمی مضامین 21 1
15 مدنی فارمولا 21 14
16 نظریۂ پاکستان اَور علماء : 23 14
17 جناب جسٹس جا وید اِقبال صاحب ٢ سے گزارش 31 14
18 بیادِحضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب 33 1
19 تربیت ِ اَولاد 34 1
20 بچے پر ماں کے اَخلاق و عادات کا اَثر : 34 19
21 یک حکایت : 35 19
22 اَولاد کو نیک بنانے کا دُوسرا درجہ : 35 19
23 شروع عمر میں بچہ کی تربیت و نگرانی کی زیادہ ضرورت ہے : 36 19
24 ایک عقلمند تجربہ کار کا قول : 36 19
25 سب سے بڑے بچہ کی اِصلاح و تربیت کی زیادہ ضرورت : 37 19
26 تعلیم و تربیت اَور اچھی عادتیں سکھانے کی ضرورت : 37 19
27 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
28 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 38 27
29 پہلا نکاح : 38 27
30 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 27
31 ولیمہ : 43 27
32 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 44 1
33 رشتے دار ی کا خیال : 44 32
34 یتیموںکی خبر گیری : 46 32
35 بیواؤں اَور مسکینوں کی رعایت : 47 32
36 گلد ستۂ اَحادیث 48 1
37 ظالم حاکم وقاضی کا اَنجام : 48 36
38 آہ ! مولانا خواجہ ٔ خواجگان 49 1
39 مرادِ قیومِ زماں و قطبِ دَوراں : 49 38
40 تعلیم قرآن : 50 38
41 فارسی وعربی تعلیم : 50 38
42 دارُالعلوم عزیزیہ بھیرہ میں داخلہ : 51 38
43 جامعہ اِسلامیہ ڈابھیل (اِنڈیا) میںداخلہ : 51 38
44 دارالعلوم دیو بند میں داخلہ : 51 38
45 باطنی علوم و فیوض کی تحصیل : 51 38
46 تدریسی خدمات : 52 38
47 حضرت شیخ کی خصوصی شفقت : 52 38
48 ہفت سلاسل کی خلافت و اِجازت : 53 38
49 تحفظ ختم نبوت : 53 38
50 خانقاہ سراجیہ کی مسند نشینی : 54 38
51 شادی خانہ آبادی : 54 38
52 وفات حسرتِ آیات : 55 38
53 جانشین : 56 38
54 مصادر و مراجع : 57 38
55 دینی مسائل 58 1
56 ( قَسم کھانے کا بیان ) 58 55
57 قَسم تین طرح پر ہوتی ہے : 58 55
58 قَسم کے تعدد کا ضابطہ : 59 55
59 قَسم کے کفارے کابیان : 60 55
60 اَخبار الجامعہ 62 1
61 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیجیے 64 1
Flag Counter