ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2009 |
اكستان |
13 محمد دانیال غلام محی الدین قصور 362 جید اوّل (متوسطہ) 14 محمد ابوبکر محمد شریف لاہور 325 مقبول دوم(متوسطہ) 15 محمد عبدالواسط محمد ظہیر الدین قصور 323 مقبول سوم(متوسطہ) 16 محمد امین محمد مراد تخار 90 ممتاز اوّل(درجہ حفظ) 17 رشید خان حاجی نور کوئٹہ 85 ممتاز دوم(درجہ حفظ) 18 محمد افضل اللہ بخش لیّہ 85 ممتاز دوم(درجہ حفظ) 19 محمد شہزاد فقیر محمد ہری پور 85 ممتاز دوم(درجہ حفظ) 20 محمد نزاکت محمد اسلم ہری پور 75 جید جدًا سوم(درجہ حفظ) بقیہ : حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے خالہ جان کی بے پناہ فیاضی دیکھ کر ایک دفعہ (کسی کے سامنے یوں )کہہ دیا کہ یا تو وہ اِتنے خرچ سے خود رُک جائیں ورنہ اُن کا ہاتھ خرچ سے رَوک دُوں گا۔ جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو یہ بات پہنچی تو فرمایا اچھا عبد اللہ نے ایسا کہا ہے ؟ حاضرین نے عرض کیا جی ہاں! فرمایا میںنے نظر مان لی کہ زبیر رضی اللہ عنہ کے بیٹے سے کبھی نہ بولوں گی۔ اُس کے بعد عرصہ تک بول چال بند رکھی پھر مشکل سے مِسور بن مخزمہ اَور عبد الرحمن بن الا سود( رضی اللہ عنہم) کے کہنے سنے کے بعد اُن سے بولنا شروع کیا اور نظر کے کفارہ میں چالیس غلام آزاد کیے اور جب کبھی نظر کے توڑدینے کا خیال آجاتا تو روتے روتے اپنا دوپٹہ تر کر لیتی تھیں اور نظر کے ٹوٹ جانے پر مواخذہ سے ڈرتی تھیں۔ اور گو نظر کے کفارہ میں ایک غلام آزاد کرنا کافی ہے لیکن اُن کو خوف ِ خدا اِس قدر لگا ہوا تھا کہ بار بار غلام آزاد کرتی تھیں کہ شاید اَب خطا معاف ہوجائے شاید اَب خطا معاف ہوجائے۔(جاری ہے)