ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٣١، قسط : ١٦ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ حضرتِ اقدس اور حکیم نیاز احمد صاحب کے درمیان خط و کتابت ١ ٢٣۔ واقدی کے بارے میں جو آپ نے لکھا وہ ضرورت سے زائد ہے یہ میرے علم میں تھا۔ آپ کو خیال ہوا ہوگا کہ شاید میں محدثین کی رائے سے ہٹ کر اُن کے بارے میں کوئی رائے رکھتا ہوں اِس لیے آپ نے اِس پر زیادہ لکھا ہے ۔ پہلے خط میں آپ نے سیرت ابن اسحاق کا ذکر کیا تھا جبکہ ابن اسحاق کو قَدری مُعتزلی کذاب اَشْھَدُ اَنَّہ کَذَّاب اِتَّھَمَہ مَالِک مُدَلِّس دَجَّال مِّنَ الدَّجَاجِلَةِ کانَ ےَلْعَبُ بِالدُّےُوْکِ سب کچھ کہا گیا ہے اِس کے باوجود آپ اُن کی روایت کے طالب تھے میں نے ایک مؤرخ کی بات لکھی ہے۔ بات صرف اِتنی ہے کہ ابن سعد اُونچے درجے کے آدمی شمار ہوتے ہیں۔ وہ اپنے اُستاد سے اور اُن کی خطاء وصواب سے واقف ہیں۔ اُنہوں نے اِس روایت کو اپنی کتاب میں جگہ دی ہے اَور حفاظ ِ حدیث نے جگہ جگہ اسماء الرجال میں نقد وجرح میں اور تاریخ میں واقدی کی بات لی ہے۔ تہذیب التہذیب میں بہت جگہ اُن کی رائے قبول کی گئی ہے۔ ١ گزشتہ شماروں میں قارئین نے جہلم کے حکیم فیض عالم صاحب کی حضرت اقدس قدس سرہ العزیز سے طویل خط وکتابت ملاحظہ فرمائی، اَب اپریل ٢٠٠٨ء کے شمارہ سے سرگودھا کے حکیم نیازاحمدصاحب کی حضرت اقدس سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی حضور اکرم ۖ سے شادی کے وقت عمرکے متعلق طویل خط وکتابت ملاحظہ فرمائیں گے۔ حکیم صاحب نے اِس سلسلہ میں ایک ضخیم کتاب لکھی ہے حکیم صاحب کومغالطہ ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی نکاح ورُخصتی کے وقت جوعمراَحادیث میں آئی ہے وہ صحیح نہیں ہے۔ پیش ِنظر صفحات میں اِسی خط وکتابت کودیاجارہاہے۔(ادارہ)