ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009 |
اكستان |
|
٢٢۔ آپس میں صلح صفائی پر منحصر رہنا : رشتہ داروں کے لیے خصوصًا اُن لوگوں کے لیے جن کے دلوں میں اللہ تعالیٰ نے محبت عطا کی ہوئی ہے ،صلح پر اصرار کرتے رہنا بہت ضروری ہے کہ فساد ہونے کی صورت میں صلح صفائی کرنے کی کوشش کریں اور اِس سلسلہ میں کسی قسم کی کوتاہی سے کام نہ لیں اِس لیے کہ اگر آپس میں پیدا ہونے والے فساد ات کو صلح صفائی کے ذریعہ رفع دفع نہ کیا گیا تو وہ سب کو اپنے لپیٹ میں لے کر پھیلتے چلے جائیں گے۔ ٢٣۔ تقسیم ِ میراث میں جلدی کرنا : تاکہ ہر ایک اپنا اپنا حصہ وصول کر لے اور جھگڑے ومطالبات کا سلسلہ نہ ہو اَور رشتہ دار وںکے درمیان تعلقات خالص ہوں اور ہر قسم کے مکدرات سے خالی ہوں۔ ٢٤۔ شرکت میں اِتحاد و اِتفاق : جب رشتہ دار کسی معاملہ میں شریک ہوں تو ہر ایک کی کو شش یہ ہو کہ اتحاد واِتفاق برقرار رہے اور آپس میں محبت وایثار کو فروغ دیں۔ مشورہ ومہربانی اور صدق وامانت سے کام لیں۔ ہر ایک ساتھی کے لیے وہی پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرے اور ہر چیز کے منافع ومضرات سے واقف رہے۔ ہر قسم کی مشکلات کے حوالے سے نہایت واضح اَنداز میں بحث ومبا حثہ کریں، مشکلات کے دفعیہ کی کو شش کریں، کام میں مخلص رہیں، ایک دُوسرے سے چشم پوشی کریں اور بہتر بات یہ ہوگی کہ آپس کے معاملات میں جو چیزیں ہیں اُن کو لکھ کر رکھیں۔ جب اِس طریقہ کار پر پابند ہوں گے تو آپس میں شفقت پیدا ہوگی اور مشترکہ کاروبار میں برکت ہوگی۔ ٢٥۔ معیاری اجلاس : ماہانہ یا سالانہ وغیرہ اجلاس رکھیں، اِس میں خیرو برکت ہوتی ہے، آپس میں تعارف تعلق اور خیر خواہی کا موقع ملتا ہے جبکہ اِس کے منتظم اہل ِعلم حضرات ہوں۔ ٢٦۔ صندوق ِقرابت : جس میں رشتہ داروں کے تبرعات ومشترک چیزیں جمع کی جائیں اور کسی آدمی کو اُس کا نگران مقرر کر