ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ احادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) سات ہلاک کردینے والی چیزیں : عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ : اِجْتَنِبُوا السَّبْعَ الْمُوْبِقَاتِ قَالُوْا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ وَمَاھُنَّ قَالَ : اَلشِّرْکُ بِاللّٰہِ ، وَالسِّحْرُ، وَقَتْلُ النَّفْسِ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلاَّ بِالْحَقِّ ، وَاَکْلُ الرِّبٰوا ، وَاَکْلُ مَالِ الْیَتِیْمِ ، وَالتَّوَلِّی یَوْمَ الزَّحْفِ ، وَقَذْفُ الْمُحْصَنَاتِ الْمُؤْمِنَاتِ الْغَافِلَاتِ ۔ (بخاری و مسلم بحوالہ مشکٰوة ص ١٧) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا : سات ہلاک کر دینے والی چیزوں سے بچو۔ صحابۂ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ وہ سات ہلاک کر دینے والی چیزیں کونسی ہیں؟ فرمایا :(١) شرک کرنا (٢) جادُو کرنا (٣) جس جان کو مار ڈالنا اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے اُسے ناحق قتل کرنا (٤)سود کھانا (٥) یتیم کا مال کھانا (٦) لڑائی کے موقع پر پیٹھ دِکھاکر بھاگنا (٧) پاک دامن ایمان والی اَور بے خبر عورتوں پر زِنا کی تہمت لگانا۔ قیامت کے دِن عرشِ الٰہی کے سایہ میں جگہ پانے والے سات قسم کے لوگ : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ عَنِ النَّبِیِّ ۖ قَالَ سَبْعَة یُظِلُّھُمُ اللّٰہُ فِیْ ظِلِّہ یَوْمَ لَاظِلَّ اِلَّا ظِلُّہ' ، اَلْاِمَامُ الْعَادِلُ ، وَشَابّ نَشَأَ فِیْ عِبَادَةِ رَبِّہ ، وَرَجُل قَلْبُہ مُعَلَّق فِی الْمَسَاجِدِ ، وَرَجُلَانِ تَحَابَّا فِی اللّٰہِ اِجْتَمَعَا عَلَیْہِ وَتَفَرَّقَا عَلَیْہِ ، وَرَجُل طَلَبَتْہُ ذَاتُ مَنْصِبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ اِنِّیْ اَخَافُ اللّٰہَ ، وَرَجُل تَصَدَّقَ اِخْفَائً حَتّٰی لَا تَعْلَمَ شِمَالُہ مَاتُنْفِقُ یَمِیْنُہ ، وَرَجُل ذَکَرَ اللّٰہَ خَالِیًا فَفَاضَتْ عَیْنَاہُ ۔ (بخاری ج ١ ص ٩١۔ مسلم ج ص ۔ مشکٰوة ص ٦٨)