ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشد مولانا سید حامد میاں صاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچایا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) ''حَدَسْ'' یعنی فراست سے بھی علاج ہوتا ہے آپریشن قدیم دَو ر سے چلا آرہا ہے ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 59 سا ئیڈ A 20 - 06 - 1986) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! حدیث شریف میں اِرشاد فرمایا گیا تھا کہ شفا تین چیزوں میں ہے ۔ طب تو کہتے ہیں بیماریوں کے علاج کو اَور اُس میں ایک تو یہ ہوتا ہے کہ صحت کی حفاظت مقصود ہوتی ہے دُوسرے مضر چیزوں سے پرہیز ہوتا ہے تیسرا جز اِس کا یہ ہے کہ جو فساد کی چیزیں بدن میں ہیں اُن کو نکال دیا جائے ۔تو یہ طب ہے شروع اِس کا وحی سے ہوا ہے اَور بعد میں تجربات وغیرہ ہیںخوابیں بھی اِس میں داخل ہیں اَور فراست بھی داخل ہے بہت تیز سمجھ کسی کی ہو یہ بھی ہے اَور علاج میں یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ وہ دوا سے ہی ہو بلکہ تدبیر سے بھی ہوسکتا ہے ہوگا وہ بھی علاج ہی۔ حکیم اجمل خان صاحب مرحوم کے بعضے واقعات ایسے ہیں کہ محض تدبیر کی ہے اَور وہ ٹھیک ہوگئے وہ بیماری جاتی رہی ہے۔ بیماری کی بھی قسمیں ہیں بہت ساری اَور اَب تو اَجزاء کے بھی اسپیشلسٹ ہونے لگے کوئی آنکھوں کا ہے کوئی دل کا ہے کوئی ناک کان گلے کا ہے کوئی پھیپھڑوں کا ہے سینے کا ہے الگ الگ علم گویا بہت پھیل گیا تو اُس میں یہ ضروری نہیں ہے کہ دَوا ہی سے ہو دوا کے بغیر بھی ہوسکتا ہے۔اَور فراست صحیح سمجھ تیز سمجھ اِس کو بھی دخل ہے یہ بھی ہوتا رہا ہے پہلے ۔یہ بوعلی ابن ِ سینا جو ہے یہ ڈاکٹری کا بھی اُستاد ہے اَور اِس طب کا بھی اُستاد