ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009 |
اكستان |
|
ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ( مرتب : حضرت مولانا ابوالحسن صاحب بارہ بنکوی ) ٭ آپ مودودیوں کی تنظیم اَور جد و جہد کو سراہتے ہیں۔ محترما! قادیانیوں اَور عیسائیوں کی تنظیم و جدوجہد اِس سے بدرجہا بالاتر ہے پھر کیا حکم دیں گے؟ ٭ یہ جماعاتِ تبلیغیہ نہ صرف ایک ضروری اَور اہم فریضہ کی حسب ِ استطاعت انجام دہی کرتی ہے بلکہ اِس کی بھی سخت محتاج ہے کہ اِن کی ہمت افزائی کی جائے اَور اُن کا خود بھی مسلمانوں سے قوی رابطہ پیدا ہو اَور مسلمانوں میں اِتحاد اَور یگانگت کا قوی جذبہ پیدا ہو۔ بنا بریں میں اُمید زار ہوں کہ آئندہ اِس میں پوری جدوجہد کو کام میں لایا جائے اَور اُن کی ہمت افزائی کی صورتیں عمل میں لائی جائیں۔ ٭ سب سے زیادہ کامیابی بچوں کی تعلیم ِدینیات سے ہے اِس لیے آپ کا خیال اَجرائے مکاتیب دینیہ بہت صحیح اور مفید ہے۔ ٭ قوت ِحافظہ کے لیے سورہ فاتحہ اکتا لیس بار مع بسملہ روزانہ بعد عصر پڑھ کر سینہ پر دَم کر لیا کریں۔ ٭ ایک بُرائی اور گناہ دُوسری بُرائی اَور گناہ کے لیے عذ ر نہیں ہے۔ ٭ انبیاء علیہم السلام کی زندگی ہمارے سامنے ہے۔ اصلاحِ خلق اَور ہدایت اُمت حلوائے تر نہیں ہے، ٹیڑھی کھیر ہے۔ ٭ بحمد اللہ ! مجھ کو اللہ تعالیٰ نے ساداتِ حسینیہ میں پیدا کیا میرا آبائی خاندان پیر زادوں کا خاندان ہے میرے خاندان کے لوگ اَب تک پیری مریدی کر تے ہیں مگر میں اِس شرفِ نسبی کو سراہنا غلط سمجھتا ہوں۔ ٭ مجھ کو بحمداللہ حضرت قطب ِعالم حاجی امدادُ اللہ قد س اللہ سرہُ العزیز کے یہاں کی گوشہ نشینی نصیب ہوئی تعلیم وتلقین اُن سے حاصل کی۔ قطب ِعالم حضرت مولانا رشید احمد صاحب قدس اللہ سرہُ العزیز