ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009 |
اكستان |
|
دیا جائے، جب خاندان والوں میں سے کسی کو شادی بیاہ اَور دیگر مصائب وآفات میں پیسوں کی ضرورت پڑے تو اُن کی مدد اِن پیسوں کے ذریعہ کی جائے، اِس کی وجہ سے محبتیں واُلفتیں بڑھیں گی۔ ٢٧۔ گائیڈ بُک : رشتہ داروں کے لیے بہتر یہ ہے کہ اُن میں سے کوئی آدمی ایک گائیڈ بُک لکھے جو تمام رشتہ داروں کے ناموں پتوں اور فون نمبرز پر مشتمل ہو، پھر اُس کو طبع کر کے تمام رشتہ داروں میں تقسیم کردے، یہ طریقہ صلہ رحمی کے لیے معین ثابت ہوگا۔ سلام دُعا، تمام دعوتوں اور ولیموں اور اِسی طرح دُوسرے مواقع میں یادکرنے میں آسانی ہو گی۔ ٢٨۔ تکلیف اور مشقت میں مبتلا کرنے سے بچے : ہر اُس چیز سے بچنے کی کوشش کرے جو اِس نتیجہ پر پہنچائے، اِس لیے کہ اِنسان ہمیشہ راحت کا طلبگار رہتا ہے اور جس چیز میں تکلیف ہو اُس سے بچتا ہے، لہٰذا اپنے رشتہ داروں کے حالات کا لحاظ رکھنا چاہیے اور اُنہیں کسی ایسی چیزمیں مبتلا نہ کریں جو اُنہیں مشقت میں نہ ڈال دے اَور نہ ہی اُن کی تھوڑی بہت کوتاہیوں پر ایسی ملامت کرے جسے برداشت کر نے کی اُن میں سکت نہ ہو۔ ٢٩۔ مشورہ کرنا : رشتہ داروں کے لیے مناسب بات یہ ہے کہ اُن کے لیے مجلس ِشوری ہو، ایسی کمیٹی ہو جو پیش آنے والے مسائل میں رشتہ دار وں سے باہمی مشورہ کرے جس میں ایک طرف اگر اجتماعیت کی حفاظت ہے تو دُوسری طرف تمام کام حکمت اور رضامندی کے ساتھ طے ہوتے ہوں۔ ( بشکریہ : ماہنامہ وفاق المدارس ،ملتان)