Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2009

اكستان

29 - 64
اِس پر شاید کوئی یہ کہے کہ جیسے بے اَولادوں کے لیے حضور  ۖ  کی وفات کافی ہے۔ ایسی ہی اَولادو والوں کے لیے بھی کافی تھی۔ پھر اَولاد کی شفاعت کی ضرورت کیا تھی۔ 
اِس کا جواب یہ ہے کہ ہم کو زیادہ تسلی کے لیے اِس کی ضرورت تھی، دو وجہ سے ایک یہ کہ رسول اللہ  ۖ  تو اَدب وخوف کے ساتھ سفارش فرمائیں گے اور بچہ ضد کے ساتھ شفاعت کرے گا۔ یہ بچے جس طرح یہاں والدین (ماں باپ) سے ضد کر تے ہیں قیامت میں اللہ تعالیٰ سے بھی ضد اَور نازو نخرے کریں گے چنانچہ اَحادیث میں آتا ہے کہ بچہ جنت کے دروازے پر جا کر کھڑا ہوجائے گا اُس سے کہا جائے گا کہ اَندر جاؤ کہے گا نہیں جاتا۔ پوچھیں گے کیوں؟ کہے گا جب تک ہمارے ماں باپ ہمارے ساتھ نہ ہوں گے اُس وقت تک ہم جنت میں نہیں جا سکتے۔ تواللہ تعالیٰ فرمائیں گے اَیُّھَا الطِّفْلُ الْمُرَاغِمُ رَبَّہ اَدْخِلْ اَبَوَیْکَ  الْجَنَّةَ  اے اپنے پر وردگار سے ضد کر نے والے بچے جا اپنے ماں باپ کو بھی جنت میں لے جا۔
دُوسرے عقلا ًشفاعت کرنے والوں کی تعداد بڑھنے سے زیادہ قوت وتسلی ہوتی ہے اگر چہ حضور  ۖ  کو اِس کی ضرورت نہیں۔ آپ تنہا ہی کافی ہیں۔ مگر طبعًا (فطری طور پر) عدد بڑھنے سے تسلی زیادہ ہوتی ہے۔ (الجبر بالصبر فضائل صبر و شکر ص٣٣١) 
ایک بزرگ کی حکایت  : 
ایک بزرگ کی حکایت ہے کہ اُنہوں نے جوانی میں نکاح نہ کیا تھا اور بے نکاح رہنے ہی کی نیت کی تھی۔ ہر چند مریدوں نے عرض بھی کیا کہ شادی کر لیجئے مگر آپ نے منظور نہیں کیا۔ ایک دفعہ دو پہر کو سو کر اُٹھے  تو اُسی وقت تقاضا کیا کہ میرا نکاح کر و۔ مریدوں نے فورًا اِس کی تکمیل کی۔ ایک مرید نے اپنی لڑکی سے نکاح کردیا آپ نکاح کے حقوق اَدا کرتے رہے یہاں تک کہ ایک لڑکا بھی پیدا ہوا اَور کچھ دنوں کے بعد مر گیا۔ تو آپ نے فرمایا الحمد للہ مراد حاصل ہوگئی اور بیوی سے کہا کہ اَب مجھے تیری ضرورت نہیں میرا جو مقصود تھا پورا  ہوگیا۔ اَب اگر نکاح کا لطف حاصل کرنا چاہے تو میں طلاق دے کر کسی جوان صالح سے نکاح کر دُوں اور اگر میرے پاس رہنا چاہے تو کھانے پینے کی تیرے واسطے کمی نہیں مگر حقوق ِنکاح کا مطالبہ نہ کرنا ۔وہ لڑکی بھی نیک تھی اُس نے کہا مجھے تو صرف آپ کی خدمت مقصود ہے اور کچھ مطلوب نہیں۔
خدام کو یہ بات سن کر حیرت ہوئی کہ پہلے تو اِس تقاضے سے نکاح کیا تھا اَور اَب طلاق دینے کو آمادہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 6 1
4 فراست سے تشخیص اَور علاج : 7 3
5 حکیم نابینا مرحوم کا واقعہ : 8 3
6 حکیم اجمل خان مرحوم کا قصہ : 9 3
7 آپ ۖ کے حکم پر آپریشن : 10 3
8 آنکھوں کا آپریشن : 10 3
9 پہلے زمانے کے عام لوگ بھی انسانی اعضاء کی زیادہ معلومات رکھتے تھے 11 3
10 َُبعد میں مزید ترقی : 11 3
11 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
12 علمی مضامین 15 1
13 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 15 12
14 عبد الملک بن عمیر عن عائشہ : 20 12
15 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
16 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 24 15
17 نَشْرُ الْعُلُوْم : 24 15
18 تربیت ِ اَولاد 28 1
19 چھوٹی اَولادکے مرجانے کے فضائل : 28 1
20 ایک بزرگ کی حکایت : 29 1
21 ایک حدیث ِ پاک کا مفہوم : 30 1
22 میں تو اِس قابل نہ تھا 32 1
23 قسط : ٣،آخری 38 1
24 قطع رحمی ....... قرآن وسنت کی روشنی میں 38 23
25 صلہ رحمی کر نے والے کی عظمت ِشان : 38 23
26 صلہ رحمی کوتقو یت دینے والے اُمور : 38 23
27 ۔ صلہ رحمی پر مرتب ہونے والے آثار کا اِستحضار 38 23
28 ۔ قطع رحمی کے انجام میں غور و فکر کر نا : 39 23
29 ۔ اللہ تعالیٰ سے دُعا 39 23
30 ۔ برائی کے مقابلے میں اچھائی کرنا 39 23
31 ۔ معذرت پر عذر قبول کرنا : 40 23
32 ۔ بغیر معذرت کے بھی اُن سے در گزر کرنا : 40 23
33 ۔ عاجزی ونر می اِختیار کرنا 40 23
34 ۔ چشم پوشی اختیار کرنا 40 23
35 ۔ خدمت کرنا : 41 23
36 ١٠۔ احسان نہ جتلانا اور بدلے کا طالب نہ ہونا : 41 23
37 ۔ رشتہ داروں کی طرف سے قلیل پر بھی نفس کو رضا مند کرنا 41 23
38 ۔ حال وخیریت وعافیت معلوم کرنا اور اُن کی طبیعت کے موافق معاملہ کرنا 41 23
39 ١٣۔ رشتہ داروں سے بے تکلفی : 42 23
40 ۔ زیادہ ڈانٹ نہ پلانا : 42 23
41 ۔ رشتہ داروں کے عتاب کو برداشت کرنا اور صحیح محمل پر اُسے محمول کرنا 42 23
42 ۔ رشتہ داروں کے ساتھ مزاح کر نے میں میانہ روی اختیار کرنا 43 23
43 ۔ لڑائی جھگڑے سے اِجتناب کرنا : 43 23
44 ۔ اختلاف ہونے کی صورت میں ہدیہ پیش کرنے میں جلدی کرنا 43 23
45 ۔ اِس بات کا استحضار کہ رشتہ دار جسم کا ایک حصہ ہیں 43 23
46 ۔ رشتہ داروں سے دُشمنی 43 23
47 ۔ ولیموں اور دعوتوں میں رشتہ داروں کو یاد رکھنا 43 23
48 ۔ آپس میں صلح صفائی پر منحصر رہنا : 44 23
49 ۔ تقسیم ِ میراث میں جلدی کرنا 44 23
50 ۔ شرکت میں اِتحاد و اِتفاق 44 23
51 ۔ معیاری اجلاس 44 23
52 ۔ صندوق ِقرابت 44 23
53 ۔ گائیڈ بُک 45 23
54 ۔ تکلیف اور مشقت میں مبتلا کرنے سے بچے 45 23
55 ۔ مشورہ کرنا : 45 23
56 گلدستہ ٔ احادیث 46 1
57 سات ہلاک کردینے والی چیزیں : 46 56
58 قیامت کے دِن عرشِ الٰہی کے سایہ میں جگہ پانے والے سات قسم کے لوگ 46 56
59 سات چیزوں کے کرنے اَور سات چیزوں سے بچنے کا حکم 47 56
60 دَرد کے دُور کرنے کی ایک دُعاء : 48 56
61 ٍُبیمار کی عیادت کے وقت ایک دُعاء : 49 56
62 ماہِ رجب کے فضائل واحکام 50 1
63 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 50 62
64 جب نبی کریم ۖ رجب کے مہینے کا چاند دیکھتے تو یہ دُعا فرمایا کرتے تھے 51 62
65 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 51 62
66 ماہِ رجب میں روزے 51 62
67 ٢٢ رجب کے کونڈے 52 62
68 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 53 62
69 ٢٧ رجب کے منکرات اوررسمیں : 56 62
70 ٢٧رجب اورشب ِمعراج 56 62
71 حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب مدظلہم فرماتے ہیں 57 62
72 ( دینی مسائل ) 60 1
73 طلاق ِ رَجعی میں رجعت کر لینے کا بیان 60 72
74 وفیات 62 1
75 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter