ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2007 |
اكستان |
اِس کے بعدحضرت مولانا سید اَرشد صاحب مدنی مدظلہم نے بخاری شریف کی آخری حدیث پڑھاکر مختصر بیان فرمایا اور دُعاء کرائی۔ حضرت کو اِسی شب ساہیوال پہنچ کر بھی ختم بخاری شریف کرانا تھا اِس لیے دَورانِ تقریب آپ آگلے سفر کے لیے روانہ ہو گئے اور تقریب کا سلسلہ جاری رہا۔ اِس کے بعد جناب سید سلیمان صاحب گیلانی نے اپنی نظم''حق کے علمبردار ، مدارس زندہ باد'' پڑھ کر سنائی اور بعد ازاں سامعین کے پُرزور اِصرار پر سانحہ لال مسجد پر اپنا مرثیہ کلام پڑھ کر سنایا۔ اِس کے بعد سٹیج سیکرٹری فاضل جامعہ مدنیہ مولانا محمد عرفان صاحب نے جامعہ مدنیہ جدیدو خانقاہِ حامدیہ اور الحامد ٹرسٹ کی سال (٢٠٠٧ئ۔٢٠٠٦ئ) کی سالانہ مختصرکار گزاری پڑھ کر سنائی۔ اِس موقع پر دو کتابچے تقسیم کیے گئے، ایک الحامد ٹرسٹ کی جانب سے ''خدمات و تعارف'' کے عنوان سے تھا جبکہ دُوسرا خانقاہِ حامدیہ کی طرف سے ''ہر مسلمان کے لیے دن رات کے مختصر معمولات'' کے عنوان سے تھا۔ بعداَزاں فاضل نوجوان محمد قاسم صاحب نے نعت ِ رسولِ مقبول ۖ پیش کی۔ ایک بار پھر میواتی برادران نے جامعہ جدید پر اپنی تخلیق کردہ مشہور دُعائیہ نظم نہایت پُرسوز اَنداز میں پڑھ کر حاضرین سے دادِ تحسین لی۔ آخر میں شیخ الحدیث حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب نے موجودہ حالات سے متعلق مختصر بیان اور اِختتامی دُعاء فرمائی۔ حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہم شیخ الحدیث و مہتمم جامعہ مدنیہ جدید اور اساتذہ کرام ودیگر منتظمین و اَراکین ِجامعہ اِس پُروقار تقریب کی کامیابی پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔ جلسہ گاہ میں ہر طرح کا حسن ِ انتظام تھا۔ پارکنگ کی جگہ، اِستقبالیہ ،سٹیج کی خوبصورتی اور اِس کے اُوپر حاضرین کے بالمقابل عقیدۂ حیاة النبی ۖ کی اَحادیث پر مشتمل جہازی سائز کا بینر آویزاں تھا۔ سٹیج کے دائیں بائیں شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ اور حضرت ِ اقدس مولانا سید حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے ملفوظات ِ عالیہ پر مشتمل بینرز آویزاں تھے۔ اَلغرض ہر چیز سے انتظام کی حسن و خوبی جھلک رہی تھی۔ اللہ تعالیٰ اِس اِدارے کی اور تمام دینی مدارس و مکاتب کی حفاظت فرمائے اور اِن کی تمام دینی و ملی خدمات کو قبولیت سے سرفراز فرماکر مزید کی توفیق عطاء فرمائے، آمین بحرمة خاتم النبین ۖ ۔