ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2006 |
اكستان |
سوال : بھائی عامر شہید کی ولادت کب ہوئی اور کہاں ہوئی اور کل عمر کتنی تھی؟ جواب : عامر شہید کی ولادت 4دسمبر 1977 ء کو گھڑی اعوان میں اُس کے ننہیال میں ہوئی تھی اور میرے بیٹے نے 28سال عمر پائی۔ سوال : بھائی عامر شہید نے پاکستان میں کہاں کہاں تعلیم حاصل کی اور جرمن کب گئے؟ جواب : عامر شہید نے 1995ء میں راولپنڈی سر سید کالج سے ایف ایس سی مکمل کی، پھر بی ایس سی کے لیے نیشنل کالج اینڈ ٹکسٹائل انجیئرنگ فیصل آباد چلے گئے وہاں بی ایس سی اعلیٰ نمبروں میں کی۔ بی ایس سی کرنے کے بعد اُس کا اِرادہ ہوا کہ میں یونیورسٹی آف مینجمنٹ ٹیکسٹائل لاہور میں لیکچرار لگوں لہٰذا اُس کے لیے پی ایچ ڈی ضرور تھی لہٰذا ماسٹرز کے لیے 2004ء میں جرمنی چلے گئے۔ سوال : بھائی عامر شہید کو لیکچرار لگنے کا شوق کس نے دلایا تھا؟ جواب : یہ شوق عامر شہید کو خود ہی پیدا ہوا تھا۔ آپ کو یاد ہوگا کہ کچھ عرصہ پہلے رسول اللہ ۖ اور اَزواج مطہرات اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیھم اجمعین کے اسماء مبارک کپڑوں پر ڈیزائن کیے گئے جس کو عام سادہ مسلمان نہیں پہچان سکتا تھا وہ اِس کا خاتمہ چاہتے تھے اور اِسی وجہ سے اُن کو لیکچرار بننے کا شوق تھا۔ سوال : بھائی عامر شہید نے پی ایچ ڈی کے لیے جرمن کے کون سے شہر اور یونیورسٹی میں داخلہ لیا؟ جواب : عامر شہید نے جرمن کے شہر گلاڈباخ میں قائم یندرھن یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز مانشین میں داخلہ لیا۔ سوال : کیا بھائی عامر شہید کی طبعیت کے بارے میں بتلانا چاہیں گے کہ اُن کی طبیعت کیسی تھی؟ جواب : عامر شہید کی طبیعت بہت جذباتی تھی۔ میں تو اکثر اُس کی عافیت کی دُعا مانگا کرتا تھا خصوصاً آقا ۖ کے خلاف جب سے خاکے شائع ہوئے۔ لیکن اُس نے اپنا کام شاتم ِرسول ۖ کے خلاف خاکے شائع کرنے والے روزنامہ ''ڈائیولٹ ''کے ایڈیٹر'' ہیزک بروڈ'' پر حملہ کرکے کرہی دیا۔ سوال : آپ کو عامر شہید کی اِس کارروائی کی اطلاع کب ہوئی؟ جواب : عامر شہید کی گرفتاری کی اطلاع ٨اپریل کو برلن میں رہنے والی اُس کی کزن نے دی کہ عامر ٢٠مارچ سے گرفتار ہے۔