ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2006 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ اَمَّابَعْدُ ! اِنَّ الَّذِےْنَ ےُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِےْعَ الْفَاحِشَةُ فِیْ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَھُمْ عَذَاب اَلِےْم فِیْ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ وَاَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ (سورہ نور آیت ١٩) ١٧ اپریل کے روز نامہ نوائے وقت میں شائع ہونے والی خبر ملاحظہ فرمائیں : '' اولیول (مساوی میٹرک) کے نئے نصاب میں شرمناک اور واہیات مواد والی کتاب شامل، ''پاکستان کی کہانیاں'' نامی اس کتاب میں گالیاں، سالی سے عشق اور بے حیائی پر مبنی دوسرے فقرے ہیں۔ حرام زادہ، اُلوکاپٹھا، کتا،کنجر کے الفاظ شامل ہیں۔ ایک مضمون سہاگ رات پر ہے۔ کتاب کے صفحہ 169 اور 170 پر منگ نامی کہانی میں ایک ایسی لڑکی کی کہانی لکھی گئی ہے جو اپنی شادی کو گڑیاکی شادی اور اپنے خاوند کو باپ یا بھائی تصور کرتی ہے۔ اس کتاب کو ''گریزن اکیڈمیز ''میں پڑھایا جارہا ہے۔ کتاب کو اُردوبازار لاہور کے ایک معروف پبلیشنگ ہائوس نے شائع کیا ہے جو کیمرج یونیورسٹی کے نظرثانی شدہ نصاب کے مطابق ہے''۔ دوسری خبر جو ١٢ مئی کے نوائے وقت میں شائع ہوئی اِس طرح ہے ''نصابی کتب میں قرآنی آیات کا مذاق اور فرشتوں کی تصاویر، جہنم اور جنت کو تصویری شکل میں دکھایا گیا ہے۔'' عرصۂ دراز سے یہ بات سننے میں آرہی تھی کہ آغا خانی اور قادیانی طبقہ اندرون خانہ اِس کوشش میں لگا ہوا