ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2006 |
اكستان |
|
مثال سے وضاحت : تو ایک دفعہ جناب رسول اللہ ۖ کو خطرہ سا محسوس ہوا اور اُس شب میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ساتھ تھیں ۔اِس کا مطلب ہے کہ دوسرے ہجری سال کی کم از کم یہ بات ہے ،ہوسکتا ہے تیسرے سال کی بات ہو۔ تو رسول اللہ ۖ کو نیند نہیں آئی۔ بے چینی رہی اور خطرہ محسوس ہوتا رہا تو خطرہ کی بات یہی ہے کہ مدینہ منورہ کی آبادی سے ہٹ کر کنارہ پر رسول اللہ ۖ نے مسجد بنائی رہائش پسند فرمائی۔ اب کوئی ایسی دیواریں یا قلعہ نما کوئی چیز تو تھی نہیں، مکانات کی چھوٹی چھوٹی دیواریں تھیں، مسجد جو تھی وہ بھی چھوٹی سی تھی، نیچی چھت تھی تو کوئی محفوظ چیز نہیں تھی ایسی۔ اور پہرے کا بھی کوئی انتظام نہیں تھا۔ تو اب تھوڑی دیر بعد آپ ۖ نے ہتھیاروں کی آواز سنی۔ اُس زمانے کے ہتھیار جب پہن کر کوئی چلتا تھا تو وہ آپس میں ٹکراتے تھے اور آواز پیدا ہوتی تھی۔ ایسی آواز محسوس ہوئی تو دریافت فرمایا آپ نے کہ کون ہے؟ تو باہر سے جواب دیا اُس آدمی نے کہ میں ہوں سعد یعنی سعد ابن ابی وقاص۔ کیسے آئے ہو؟ کہنے لگے کہ مجھے جناب کے بارے میں (سکیورٹی کے حوالہ سے) خطرہ محسوس ہوا۔ تو بس اِس لیے میں ہتھیار پہن کر پہرہ دینے آگیا اور یہاں باہر پہرہ دے رہا ہوں۔ اب یہ بات وہ ہے جو جناب رسول اللہ ۖ کے ذہن مبارک میں آرہی تھی۔ اِن کے ذہن میں بھی وہ بات اُس وقت آئی تو ایک طرح اِن میں شان پائی جارہی ہے صدیقیت کی ۔تو جیسی دُعا رسول اللہ ۖ نے اِن کو دی تھی، ایسی دُعا صرف ایسے ہی آدمی کو دی جاسکتی ہے جس میں یہ وصف پایا جارہا ہو اور اُس کا تعلق خدا کے ساتھ اتنا قوی ہو اور خدا کی نظر رحمت اُس پر اتنی زیادہ ہو۔ اور آپ نے ان کو یہ دُعا دی تھی کہ جب بھی یہ دُعا کریں اللہ تعالیٰ اِن کی دُعا قبول فرما۔ اب آدمی اگر صحیح استعمال نہ کرے اِس چیز کا تو یہ بھی ہوسکتا ہے مگر اس سے پھر اُسے ہی نقصان ہوگا اور اِس واقعہ سے مجھے یہ محسوس ہوا کہ جیسے اِن میں صدیقیت کی ایک شان پائی جاتی ہو۔ شیطان کا انسانی صورت میں ظاہر ہونا اور حضرت یمان کی شہادت : آقائے نامدار ۖ کے ایک صحابی تھے حضرت حذیفہ اِن کا اسم گرامی تھا اِن کے والد حضرت یمان اُحد کے میدان میں شہید ہوگئے اور وہ دھوکہ سے شہید ہوئے ہیں۔ اُس زمانے میں اسلام کو نقصان پہنچانے کے لیے اگر شیطان کو متشکل( انسانی یا حیوانی شکل و صورت میں ظاہر ) ہوکر سامنے آنا پڑا تو ایسے بھی ہوا، ورنہ شیطان خفیہ کارروائی کرسکتا ہے متشکل نہیں ہوسکتا۔ لیکن اُسے پوری قوت لگانی تھی کہ اسلام نہ پھیلنے پائے نہ بڑھنے پائے، تو اِس