Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2006

اكستان

42 - 64
یک جان کیا چیز ہے ایسی ہزار جانیں میرے آقا کی خاک پر نثار ہیں۔ سبحان اللہ! 
غازی عبد اللہ شہید   :
	یہ بھی تقسیم ہند سے قبل اغلباً ١٩٤٣ء کا واقعہ ہے۔ ایک بدبخت سکھ چلچل سنگھ شیخوپورہ کے گرد و نواح میں  نبی کریم  ۖ  کے خلاف بدگوئی کرکے اپنے خبث باطن کا اظہار کرتا پھرتا تھا۔ قصور کے رہنے والے ایک جیالے جوان عبد اللہ کو سرکارِ رسالت مآب  ۖ  نے خواب میں حکم دیا کہ وہ اِس گستاخ کا منہ بند کرے۔ چنانچہ کسی سے اس خواب کا ذکر کیے بغیر وہ شوریدہ سر آتش بجاں اُٹھ کھڑا ہوا اور اُس مردود کی تلاش میں نکل پڑا۔ 
	معلوم ہوا کہ وہ خبیث وارث شاہ کے گائوں جنڈیالہ شیر خان میں رہتا ہے جو اُس وقت سکھوں کا گڑھ تھا۔ بستی کے قریب پہنچ کر مزید دریافت پر پتا چلا کہ وہ اپنے کنویں پر بیٹھا کسی کام میں مشغول ہے، اُس کے قریب ہی سکھوں کا جتھہ مصروفِ گفتگو تھا۔ غازی عبد اللہ نے ایک نظر میں اُس دشمن ِدین کو پہچان لیا انہیں محسوس ہوا کہ ان کے جسم میں غیری معمولی طاقت بجلی بن کر دوڑرہی ہے۔ چلچل سنگھ پر وہ جھپٹ کر حملہ آور ہوئے اور اُسے پچھاڑکر اُس کے سینہ پر چڑھ بیٹھے اور پوری قوت سے اُس کی شہ رگ کاٹ دی اور اُس کا سر تن سے جدا کردیا۔ اِس ناگہانی حملہ کو دیکھ کر پاس ہی بیٹھے ہوئے سکھ وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے لیکن یہ مرد غازی اپنے آقا کے فرمان کی تعمیل کے بعد اِس مردود کے لاشہ سے اُٹھا اور وہیں رب کے حضور سر بسجود ہوا کہ اُس نے اِس مہم کو کامیاب فرماکر اُسے سرفرازی بخشی اور سرخرو کیا۔ 
	موقع واردات پر جب پولیس پہنچی تو اِس مرد مجاہد کو وہیں پر موجود پایا جس کا چہرہ خوشی سے چمک رہا تھا۔ پولیس نے گرفتار کرکے دِلی مراد پوری کردی۔ شیخوپورہ کے معروف وکیل ملک انور مرحوم نے مقدمہ کی پیروی کی لیکن چونکہ غازی عبد اللہ نے عدالت کے رُوبرو اعتراف ِجرم محبت کرلیا تھا اِس لیے سزائے موت سنائی گئی ،تو ایک مرتبہ پھر سجدۂ شکر بجالائے کہ انہیں بھی شہیدانِ رسالت  ۖ  کی صف میں جگہ مل رہی ہے جس پر جتنا بھی    فخر و ناز کیا جائے کم ہے۔ 
غازی عبد الرشید شہید   :
	غازی عبد الرشید شہید  کا نامِ نامی بھی سرفروشانِ ملت میں ہمیشہ نمایاں رہے گا جس نے آریہ سماج کے بانی سوامی دیانند سرسوتی کے چیلے سوامی شردھانند جیسے خبیث شاتم رسول کو دہلی میں موت کے گھاٹ اُتارا اور
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 2 1
3 درس حدیث 4 1
4 امام بخاری اور کوفہ : 5 3
5 امام اعظم کی اخذ کردہ قراء ت : 5 3
6 قرا ئٰ ت ِمتواترہ اور کوفہ : 5 3
7 فقہ حنفی کی بنیاد : 5 3
8 امام شافعی کے قول ِقدیم اور قول ِجدید کی وجہ : 6 3
9 حضرت سعد اور شان ِصدیقیت ........ صدیقیت کا مطلب : 6 3
10 مثال سے وضاحت : 7 3
11 شیطان کا انسانی صورت میں ظاہر ہونا اور حضرت یمان کی شہادت : 7 3
12 کوفہ اور حضرت سلمان : 8 3
13 اپنی نہیں دُوسرے کی تعریف : 9 3
14 محمد شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ کا اِرسال کردہ جواب 10 1
15 ضمیمہ نمبر ١ ........ یزید اور شراب 12 14
16 مدینہ اور اہل ِشام : 14 14
17 ضمیمہ نمبر ٢ ........ قُتِلَ الْحُسَیْنُ بِسَیْفِ جَدِّہِ 16 14
18 ضمیمہ نمبر ٣ ......... بیعت ابن ِعمر رضی اللہ عنہما 20 14
19 لوٹ اور قتل عام : 23 14
20 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 27 1
21 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 31 1
22 گستاخ یہودی عورت کا انجام : 31 21
23 گستاخ رسول ...... ابن ِخطل کا قتل : 31 21
24 راج پال ہندو کی توہین ِرسالت : 32 21
25 غازی عبد العزیز : 33 21
26 غازی علم الدین شہید کا راج پال پر حملہ : 33 21
27 غازی محمد صدیق شہید : 41 21
28 غازی عبد اللہ شہید : 42 21
29 غازی عبد الرشید شہید : 42 21
30 راہِ عمل : 43 21
31 وفیات 44 1
32 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 45 1
33 عورتوں کے عیوب اور اَمراض 45 32
34 حب ِجاہ کا مرض : 45 32
35 تصنع و تکلف و ریاکاری : 46 32
36 یک اور مرض : 47 32
37 نبوی لیل ونہار 48 1
38 آنحضرت ۖ کی خصالِ حمیدہ اجا زت ِداخلہ کے بارے میں : 48 37
39 اصلاح ِ نیت اوردین کی دعوت 49 1
40 گلدستہ ٔ احادیث 52 1
41 تین قسم کے لوگ جنہیں دیکھ کر اللہ تعالیٰ ہنستے ہیں : 52 40
42 حضرت ابوہریرہ کو تین باتوں کی وصیت : 52 40
43 بقیہ : حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 53 20
44 غازی عامر چیمہ شہید کے والد پروفیسر نذیر چیمہ کاانوار مدینہ کے لیے خصوصی انٹرویو 54 1
45 سفرنامہ'' اسیرِ مالٹا حضرت مولانا عزیز گل کانفرنس'' 59 1
46 دینی مسائل 60 1
47 ( عیدین کی نماز کا بیان ) 60 46
48 عید کے دن مسنون چیزیں : 60 46
49 اخبار الجامعہ 62 1
50 بقیہ : سفرنامہ ''اسیرِ مالٹا حضرت مولانا عزیز گل کانفرنس '' 63 45
51 بقیہ : سفرنامہ ''اسیرِ مالٹا حضرت مولانا عزیز گل کانفرنس '' 64 45
Flag Counter