ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
نور ہے۔ (فضائل درود شریف ص١٦) (١٦) طبرانی سے حضور ۖ کا یہ اِرشاد نقل کیا ہے کہ جو شخص صبح کو مجھ پر دس بار درود بھیجے اور شام کو دس بار، قیامت کے دن اُس کے لیے میری شفاعت ہوگی۔ (١٧) امام مستغفری رحمہ اللہ سے حضور ۖ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ جو کوئی ہر روز سو بار مجھ پر درود بھیجے اُس کی سو حاجتیں پوری کی جائیں گی، تیس دُنیا کی باقی آخرت کی۔(فضائل درود شریف ص١٨) (١٨) ترغیب میں حضرت امام حسن سے حضور اقدس ۖ کا یہ اِرشاد نقل کیا ہے کہ تم جہاں کہیں ہو مجھ پر درود پڑھتے رہا کرو۔ بیشک تمہارا درود میرے پاس پہنچتا رہتا ہے۔ (١٩) حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث سے حضور ۖ کا یہ اِرشاد نقل کیا ہے جو کوئی مجھ پر درود بھیجتا ہے وہ درود مجھ تک پہنچ جاتا ہے اور میں اُس کے بدلہ میں اُس پر درود بھیجتا ہوں اور اِس کے علاوہ اُس کے لیے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ (٢٠) حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث سے حضور اقدس ۖ کا یہ اِرشاد نقل کیا ہے کہ جو شخص میرے اُوپر جمعہ کے دن یا جمعہ کی شب میں درود بھیجے اللہ جل شانہ' اُس کی سو حاجتیں پوری کرتے ہیں اور اُس پر ایک فرشتہ مقرر کردیتے ہیں جو اُس کو میری قبر میں مجھ تک اِسی طرح پہنچاتا ہے جیسے تم لوگوں کے پاس ہدایا بھیجے جاتے ہیں۔ (فضائل درود شریف ص١٨) (٢١) علامہ سخاوی نے امام احمد کی ایک روایت سے یہ نقل کیا ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا یارسول اللہ اگر میں اپنے سارے وقت کو آپ پر درود کے لیے مقرر کردوں تو کیسا ہے؟ حضور ۖ نے فرمایا ایسی صورت میں حق تعالیٰ شانہ' تیرے دُنیا اور آخرت کے سارے فکروں کی کفایت فرمائے گا۔(فضائل درود شریف ص٢٦) (٢٢) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حضور اقدس ۖ کا ارشاد نقل کیا ہے کہ جو شخص مجھ پر درود بھیجتا ہے تو ایک فرشتہ اُس درود کو لے جاکر اللہ جل شانہ' کی پاک بارگاہ میں پیش کرتا ہے۔ وہاں سے اِرشادِ عالی ہوتا ہے کہ اِس درود کو میرے بندہ کی قبر کے پاس لے جائو یہ اُس کے لیے استغفار کرے گا اور اِس کی وجہ سے اُس کی آنکھ ٹھنڈی ہوگی۔ (فضائل درود شریف ص ٢٦) (٢٣) زادُالسعید میں مواہب لدُنیہ سے نقل کیا ہے کہ قیامت میں کسی مؤمن کی نیکیاں کم ہوجائیں گی