ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( جمعہ کی نماز کا بیان ) جمعہ کے خطبہ کے مسائل : جب لوگ مسجد میں آجائیں تو امام کو چاہیے کہ منبر پر بیٹھ جائے۔ مؤذن اِس کے سامنے کھڑا ہوکر اذان کہے، اذان کے فوراً بعد امام کھڑا ہوکر خطبہ شروع کردے۔ خطبہ کے واجبات : (١) وقت کا ہونا : ضروری ہے کہ خطبہ زوال کے بعد یعنی ظہر کے وقت میں اور نماز جمعہ سے پہلے ہو۔ اگر خطبہ زوال سے پہلے یا نماز ِجمعہ کے بعد پڑھا تو جائز نہیں۔ (٢) امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کے نزدیک خطبہ کی کم از کم مقدار ایک مرتبہ سُبْحَانَ اللّٰہِ یا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہنا ہے اگرچہ اتنی مقدار پر اکتفاء کرنا مکروہ ہے۔ پھر بعض کے نزدیک کراہت تحریمی ہے اور بعض کے نزدیک تنزیہی ہے۔ امام ابویوسف اور امام محمد رحمہما اللہ کے نزدیک خطبہ کی کم از کم مقدار کا تشہد کے برابر ہونا ضروری ہے اِس سے کم جائز نہیں۔ (٣) خطبہ ایسے لوگوں کے سامنے پڑھنا جن کے موجود ہونے سے جمعہ درست ہوجاتا ہے۔ (٤) خطبہ ایسی آواز سے پڑھنا کہ پاس والے سن سکیں۔ خطبہ کی سنتیں اور مستحبات : (١) دونوں حدثوں سے پاک ہونا۔ (٢) خطبہ کا منبر پر پڑھنا۔ اگر منبر نہ ہو تو کسی لاٹھی وغیرہ پر ہاتھ رکھ کر کھڑا ہونا۔ (٣) خطبہ کھڑے ہوکر پڑھنا۔ اگر عذر کی وجہ سے بیٹھ کر پڑھے تو بلاکراہت جائز ہے۔ لیکن اگر کوئی دوسرا شخص جمعہ پڑھانے والا موجود ہو تو بہتر یہ ہے کہ دوسرا کھڑے ہوکر خطبہ پڑھے۔