ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
بل ضرور پیش کیا جائے گا۔ مساجد و مقابر کا تحفظ : اس مسئلہ کے پر اُمن اور پائیدار حل کے لیے فدائے ملت رحمة اللہ علیہ زبانی اور تحریری طور پر حکومت سے ہمیشہ مطالبہ کرتے رہے کہ تمام مساجد و مقابر کی ١٥ اگست ١٩٤٧ء سے پہلے کی پوزیشن بحال کی جائے۔ یہاں تک کہ حضرت امیرالہند رحمة اللہ علیہ نے راجیوگاندھی کے دَورِ حکومت میں وزیر اعظم مسٹر راجیو گاندھی سے ڈیڑھ گھنٹہ مسلسل بحث کے بعد اُس کو اِس مسئلے کے حل کے لیے تیار کرلیا اور اِس مطالبے کو Manifestoمیں شامل کرلیا چنانچہ یہ بل پارلیمنٹ سے منظور ہوچکا ہے، یہ ایک زبردست کامیابی ہے۔ اُردوزبان کا تحفظ : اس حوالے سے شیخ الاسلام حضرت اقدس سید حسین احمد مدنی رحمة اللہ علیہ اور مجاہد ملت مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی وغیرہ کی روایات کو فدائے ملت، امیر الہند حضرت سید اسعد مدنی رحمة اللہ علیہ نے بھی اپنے دَورِ نظامت و صدارت میں برقرار رکھا۔جماعتی میٹنگز، مجلس عاملہ و مجلس منتظمہ کے اجلاسوں اور کارروائیوں میں اُردو کے مسئلہ پر برابر غور و فکر ہوتا رہتا ہے۔قراردادیں اور تجاویز منظور کرکے اربابِ اختیار کو اُردو کے سلسلہ میں برتی جانے والی بے انصافیوں اور بے اعتنائیوں پر ہمیشہ توجہ دلائی گئی۔ تحفظ ِحرمین : جمعیت علماء ہند نے تحفظِ حرمین کے سلسلہ میں بھی وقیع خدمات انجام دی ہیں۔ یہ کسی ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ اِس کا تعلق پورے عَالَم اِسلام سے ہے۔ حضرت امیر الہند، فدائے ملت رحمة اللہ علیہ کے دَورِ صدارت ہی میں نومبر ١٩٨٧ء کو دِلی میں عظیم الشان اور تاریخ ساز تحفظ ِحرمین کانفرنس منعقد کی گئی جس کا افتتاحی خطبہ امام حرم مکہ مکرمہ حضرت شیخ عبد اللہ ابن سبیل نے پڑھا۔ جس میں اُنہوں نے کہا کہ اِسی سرزمین کو یہ شرف حاصل ہے کہ وہاں خانہ کعبہ ہے اور وہیں نبی آخر الزماں ۖ تھے۔ امام محترم نے خصوصی طور پر امیر الہند، فدائے ملت حضرت سید اسعد مدنی رحمة اللہ علیہ کی کوششوں کو سراہا اور فرمایا کہ دشمنانِ اسلام نے ہمیشہ اسلام کے خلاف سازش کی ہے مگر وہ کامیاب نہیں ہوئے کیونکہ اسلام کی