ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر٢٢ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔(ادارہ) یزید کے بارے میں اکابر اہل سنت والجماعت کا مسلک بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ نَحْمَدُہُ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہ الْکَرِیْمِ محترم حضرت مولانا قاضی مظہر حسین صاحب مدظلہم کی تحریرات بہت مفید ہوتی ہیں، مسلک اکابر اہل سنت والجماعت (دیوبند) میں انہیں بحمد اللہ تصلُّب حاصل ہے۔ جماعت مودودی اور شیعوں سے انہیں اِس درجہ بُعد ہے کہ وہ مصلحتاً عارضی طور پر اِن سے سیاسی گٹھ جوڑ اور اتحاد کے بھی قائل نہیں ہیں۔ مسلک اکابر پر مضبوطی سے قیام ہی کی وجہ سے وہ شیعوں کی طرح خوارج کو بھی غلط گردانتے ہیں، اِن کے نظریات کی تردید کرتے ہیں۔ میں نے اِن کی تحریر ''دفاع صحابہ '' کا متعدد جگہ سے مطالعہ کیا اِس میں اِن سب مسالک پر تھوڑی تھوڑی روشنی ڈالی گئی ہے اور فرقہ خوارج یزیدیہ پر بھی رَد کیا ہے۔ یزید کے بارے میں اکابر اہل سنت والجماعت (دیوبند) کبھی حسن ظن میں مبتلاء نہیں رہے کیونکہ انہوں نے اُس کے پورے دور حکومت (امارت) کو سامنے رکھا ہے جس کی خرابی شہادت حسین سے شروع ہوئی اور انجام واقعۂ حرہ اور مکہ معظمہ پر فوج کشی پر ہوا، اِسی دوران یزید کی موت واقع ہوئی۔ اس نے مسلم بن عقبہ مری کو حکم دیا تھا کہ مدینہ منورہ فتح کرنے کے بعد تین دن تک جو چاہے کارروائی کرے ،یہ ''حرم ِمدینہ'' کی زبردست اہانت تھی جو اُس نے کی، واقعۂ حرہ کے مقتولین پر صدمہ کا ذکر صحاح ستہ میں