Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006

اكستان

57 - 64
گلدستہ ٔ  احادیث 
(  حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،مدرس جامعہ مدنیہ لاہور  )
تین چیزیں جو صدقہ ٔ جاریہ ہیں  :
عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَةَ  قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:''اِذَا مَاتَ الْاِنْسَانُ اِنْقَطَعَ عَمَلُہ اِلَّا مِنْ ثَلٰثَةٍ اِلَّا مِنْ صَدَقَةٍ جَارِیَةٍ اَوْ عِلْمٍ یُّنْتَفَعُ بِہ اَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ یَّدْعُوْلَہ۔'' (مسلم بحوالہ مشکوٰة ص ٣٢) 
''حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم  ۖ  نے فرمایا : جب انسان مرجاتا ہے تو اُس کے عمل (کے ثواب) کا سلسلہ منقطع ہوجاتا ہے مگر تین چیزوں (کے ثواب) کا سلسلہ باقی رہتا ہے (١) صدقۂ جاریہ (٢) ایسا علم جس سے نفع حاصل کیا جائے (٣) نیک و صالح اولاد جو مرنے والے کے لیے دُعا کرتی رہے''۔ 
	ف  :  انسان جو اعمال کرتا ہے اُن میں کچھ اعمال تو ایسے ہیں جن کا تعلق دُنیوی زندگی سے ہوتا ہے اوراُن کے اثرات مرنے کے بعد دُنیا ہی میں ختم ہوجاتے ہیں مثلاً نماز، روزہ، حج، زکوٰة وغیرہ۔ یہ ایسے اعمال ہیں جو انسان کی زندگی میں ادا ہوتے تھے، ان کا سلسلہ مرنے کے بعد جاری نہیں رہتا، زندگی میں جب تک یہ اعمال ہوتے تھے اُن کا ثواب بھی ملتا رہتا تھا۔ جب زندگی ختم ہوگئی تو یہ اعمال بھی ختم ہوگئے اور جب یہ اعمال ختم ہوگئے تو اِن پر ملنے والے اجر و ثواب کا سلسلہ بھی ختم ہوگیا۔ اور کچھ اعمال ایسے ہیں جن کے ثواب کا سلسلہ نہ صرف یہ کہ زندگی میں جاری رہتا ہے بلکہ مرنے کے بعد بھی جاری و ساری رہتا ہے اور مرنے والا برابر اُس سے منتفع ہوتا رہتا ہے۔ حدیث پاک میں انہی اعمال کا تذکرہ کیا گیا ہے، یہ اعمال تین قسم کے ہیں۔ 
	(١)  صدقۂ جاریہ  :  مثلاً اللہ کی رضا و خوشنودی کے لیے مسجد، مدرسہ یا خانقاہ بنوادی، یا کسی جگہ ہسپتال یا فری ڈسپنسری بنوادی یا ضرورت کی جگہ پانی کے لیے ٹیوب ویل لگوادیا یا سبیل بنوادی یا اِسی طرح خلقِ خدا کے فائدہ کے لیے کوئی ایسا رفاہی کام کردیا جس سے لوگ فائدہ اُٹھاتے رہے، تو جب تک یہ چیزیں باقی رہیں گی اِن کا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت عمر نے کوفہ آباد کیا ،اُس کی آبادی ایک لاکھ تک پہنچ گئی : 6 3
5 کوفہ اور بصرہ کے نحوی : 6 3
6 قرآن پاک کو جمع کرنے والے حضرات کے لیے حضرت عثمان غنی کی ہدایت : 6 3
7 حضرت عمر کی نظر میں دینی مدارس کی اہمیت : 7 3
8 دینی تعلیم کے لیے حضرت ابن مسعود کو کوفہ بھیج دیا : 7 3
9 حضرت معاویہ کے نام حضرت عمر کا حکم نامہ 7 3
10 حضرت ابن ِمسعود کی تعلیمی خدمات پر حضرت علی کی رائے : 8 3
11 ہل ِ بدر اور کوفہ : 9 3
12 حضرت علی کا جنگ ِصفین کے موقع پر حضرت معاویہ کو جواب : 9 3
13 حضرت عثمان غنی کے زمانہ میں اہل بدر کی تعداد سو تھی : 9 3
14 صرف کوفہ میں صحابہ کی تعداد پندرہ سو ہوگئی 9 3
15 قرقیسیہ میں صحابہ کی تعداد : 10 3
16 امام بخاری اور کوفہ : 10 3
17 مسلکِ حنفی کا مرکز بھی کوفہ ہے : 10 3
18 قراء ٰ ت ِ متواترہ اور کوفہ : 11 3
19 مسلکِ حنفی کی بنیاد حضرت عمر حضرت علی اور حضرت ابن مسعود ہیں 11 3
20 یزید کے بارے میں اکابر اہل سنت والجماعت کا مسلک 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 18 1
22 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 24 1
23 تحفظ ناموسِ رسالت کی شرعی حیثیت : 24 22
24 شرعی سزا کا نفاذ ممکن نہ ہو تو کیا حکم ہے؟ 27 22
25 جس کمپنی کا توہین سے تعلق نہ ہو اُس کے بائیکاٹ کا کیا حکم ہے 28 22
26 محافل ِقراء ت کی شرعی حیثیت 29 1
27 قراء ت ِ قرآن کے متبادل جائز طریقے : 33 26
28 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
29 امیر ہند میں قومی و ملی خدمت کا جذبہ : 34 28
30 امیر ہند کی خدمات ِ جلیلہ کا اجمالی تذکرہ : 34 28
31 امیر ہند کی حکمت عملی : 35 28
32 مسلمانوں کی اقصادی بحالی کے پروگرام کا پس منظر : 35 28
33 مسلم فنڈ ٹرسٹ (بِلاسود بینکاری) کا قیام : 36 28
34 مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے چند اہم اقدامات : 37 28
35 فسادات کی روک تھام : 38 28
36 مسئلہ آسام : 39 28
37 مسئلہ کشمیر : 39 28
38 مسلم اَوقاف کی حفاظت : 39 28
39 مساجد و مقابر کا تحفظ : 40 28
40 اُردوزبان کا تحفظ : 40 28
41 تحفظ ِحرمین : 40 28
42 بابری مسجد : 41 28
43 امداد و وظائف : 41 28
44 مسلم پرسنل لاء : 42 28
45 مسئلہ اِرتداد : 42 28
46 مسلک ِدیوبند کے محافظ اور سلوک و اِرشاد کے امام 43 1
47 فضائل ِ درود شریف 45 1
48 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 53 1
49 عورتوں کے عیوب اور امراض 53 48
50 مال کی محبت : 53 48
51 نبوی لیل ونہار 55 1
52 آنحضرت ۖ کی عادات ِطیبہ گفتگو میں : 55 51
53 گلدستہ ٔ احادیث 57 1
54 تین چیزیں جو صدقہ ٔ جاریہ ہیں : 57 53
55 تین چیزیں جو لعنت کا سبب ہیں : 59 53
56 تین شخص جن کے قریب رحمت کے فرشتے نہیں آتے : 60 53
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 جمعہ کے خطبہ کے مسائل : 61 57
60 خطبہ کے واجبات : 61 57
61 خطبہ کی سنتیں اور مستحبات 61 57
Flag Counter