ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
بوکاھل جو شخص ہر روز و شب میں تین تین مرتبہ میری محبت و شوق میں ڈوب کر مجھ پر دورد شریف پڑھے گا تو اللہ تعالیٰ کے ذمّہ ہے کہ اُس کی اُس روز و شب کے گناہوں کی مغفرت فرمادے۔ (فضائل درود شریف ص٢٩٤ ، کذا فی الترغیب) (٩) ابن مسعود سے مروی ہے حضور ۖ کا ارشاد ہے کہ بلاشک قیامت میں لوگوں میں سے سب سے زیادہ مجھ سے قریب وہ شخص ہوگا جو سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجے گا۔ (فضائل درود شریف ص ١٦) (١٠) ایک حدیث میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ سب سے زیادہ نجات والا قیامت کے دن اُس کے ہولوں سے اور اس کے مقامات سے وہ شخص ہے جو دُنیا میں سب سے زیادہ مجھ پر درود بھیجتا ہو۔ (فضائل درود شریف ص١٦) (١١) ایک حدیث میں نقل کیا ہے کہ مجھ پر درود بھیجنا قیامت کے دن پل صراط کے اندھیرے میں نور ہے اور جو یہ چاہے کہ اُس کے اعمال بہت بڑی ترازو میں تُلیں اُس کو چاہیے کہ مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرے۔(فضائل درود شریف ص١٦) (١٢) حضور اقدس ۖ کا ارشاد ہے کہ مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو، اس لیے کہ قبر میں ابتداء ً تم سے میرے بارے میں سوال کیا جائے گا۔(فضائل درود شریف ص١٦) (١٣) علامہ سخاوی رحمة اللہ علیہ نے ایک حدیث میں حضور اقدس ۖ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ تین آدمی قیامت کے دِن اللہ کے عرش کے سایہ میں ہوں گے، جس دن اُس کے سایہ کے علاوہ کسی چیز کا سایہ نہ ہوگا۔ ایک وہ شخص جو کسی مصیبت زدہ کی مصیبت ہٹائے، دوسرا وہ جو میری سنت کو زندہ کرے، تیسرے وہ جو میرے اُوپر کثرت سے درود بھیجے۔(فضائل درود شریف ص١٦) ف : علامہ سخاوی نے قوتُ القلوب سے نقل کیا ہے کہ کثرت کی کم سے کم مقدار تین سو مرتبہ ہے۔ (١٤) زادُ السعید میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ حضور ۖ نے فرمایا کہ جو مجھ پر درود کی کثرت کرے گا وہ عرش کے سایہ میں ہو گا۔(فضائل درود شریف ص١٦) (١٥) علامہ سخاوی نے حضرت ابن ِ عمر رضی اللہ عنہما کے واسطہ سے حضور اقدس ۖ کا یہ ارشاد نقل کیا ہے کہ اپنی مجالس کو درود شریف کے ساتھ مزین کیا کرو اِس لیے کہ مجھ پر درود پڑھنا تمہارے لیے قیامت میں